چین نے بی آر آئی منصوبے کے 10سالہ اہداف کا اعلان کردیا

 بیجنگ (انٹرنیوز) چین نے آئندہ دہائی میں بیلٹ اینڈ روڈ تعاون منصوبے( بی آر آئی ) کے اہداف، ان کے حصول کےلئے اقدامات اور منصوبے کے روشن امکانات کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی ہے ، ویژن اینڈ ایکشنز فار ہائی کوالٹی بیلٹ اینڈ روڈ کوآپریشن: اگلی دہائی کے لیے روشن امکانات(Vision and Actions for High-Quality Belt and Road Cooperation: Brighter Prospects for the Next Decade)کے عنوان سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون منصوبہ آنے والی دہائی میں دنیا کو ترقی کی نئی منزلوں سے روشناس کرائیگا،چین کی قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن کے عہدیدار, Xu Jianping نے پریس کانفرنس میں کہاکہ گزشتہ 10 برسوں کے دوران، بی آر آئی عالمی سطح پر بھلائی اور تعاون کے ایک مقبول پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے جس نے عالمی معیشت میں ترقی کے نئے محرکات کا اضافہ کیا ہے، جس میں 150 سے زائد ممالک اور 30 سے زائد بین الاقوامی تنظیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ 2013 سے اکتوبر 2023 تک، چین اور شریک ممالک کے درمیان کل درآمدات اور برآمدات 21 ٹریلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں، اور بی آر آئی کے پارٹنر ممالک میں چین کی براہ راست سرمایہ کاری 270 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اگلی دہائی میں، تمام فریقین کو مساوی تعاون اور باہمی فائدے کے لیے کوشش کرنے کی ترغیب دی جائے گی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون منصوبے کو مشترکہ طور پر آگے بڑھانے کے امکانات بہت روشن ہیں،رپورٹ میں پانچ مقاصد بیان کیے گئے ہیں، پہلا ہموار اور زیادہ موثر رابطوں کے نیٹ ورک کی تعمیر،دوسرا نئی سطحوں تک پہنچنے کے لیے جامع اور عملی تعاون کو یقینی بنانا،تیسرا تمام شریک ممالک کے لوگوں کے لیے فائدہ اور تکمیل کے احساس کو بلند کرنا،چوتھا چین کی کھلی معیشت کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک نیا نظام قائم کرنا۔پانچواں مشترکہ مستقبل کی عالمی برادری کے وژن کو مقبول بنانا۔رپورٹ کے مطابق پالیسی کوآرڈینیشن، انفراسٹرکچر کنیکٹیویٹی، بلا روک ٹوک تجارت، مالیاتی انضمام، عوام سے عوام کے تعلقات اور نئے شعبوں میں تعاون اگلی دہائی میں بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے کلیدی اہداف ہیں،وزارت خارجہ کے ایک اہلکار GuoXuejun نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اگلے مرحلے کے لیے ایک اہم اقدام بی آر آئی کے شراکت داروں کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کے ذریعے قریبی تعلقات استوار کرنا ہے۔چین دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر یوریشیائی براعظم میں ایک نئی لاجسٹک راہداری کی تعمیر میں حصہ لے گا 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں