احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں مسلم لیگ(ں)کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا، عدالت میں نواز شریف کے ضمانتی کے طور پر ن لیگی رہنما طارق فضل چودھری کو مقرر کیا گیا، توشہ خانہ ریفرنس کیس کی سماعت 20 نومبر تک ملتوی ، آئندہ سماعت پر نقول تقسیم کی جائیں گی، جائیداد ضبطگی کی درخواست پر عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 نومبر کو دلائل طلب کر لیے ۔ منگل کو پاکستان مسلم لیگ(ن)کے قائد، سابق وزیر اعظم نواز شریف توشہ خانہ کیس میں چار سال بعد اسلام آباد ہائی کورٹ اور احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش ہوئے ۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کے بعد انہیں واپس جانے کی اجازت دے دی۔ عدالت کی جانب سے نوازشریف کی حاضری لگانے کی ہدایت کی گئی، جج محمد بشیر نے کہا کہ ابھی دستخط کروا لیں، وکیل اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ باہر سڑکیں بند ہیں، عوام ہی عوام ہے، جج نے استفسار کیا کہ میاں نوازشریف کدھر ہیں، ایڈوکیٹ چوہدری عبدالخالق تھند نے جواب دیا کہ وہ آچکے ہیں کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔ نوازشریف سے عدالتی پیپر پر دستخط کرا لیے گئے، اس دوران کمرہ عدالت میں شور شرابہ اور دھکم پیل کی کیفیت دیکھی گئی جس پر تنگ آکر عدالت نے نوازشریف کو کمرہ عدالت سے واپس جانے کی ہدایت کر دی۔ عدالت سے اجازت ملنے کے بعد نوازشریف کمرہ عدالت سے واپس روانہ ہوگئے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نوازشریف نے سرینڈر کر دیا ان کے وارنٹ مسترد کر دیں، وارنٹ مسترد ہونگے تو ٹرائل آگے چلے گا۔ احتساب عدالت نے نواز شریف کی دس لاکھ روپے مچلکوں پر ضمانت لے لی، سابق وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروا دیے۔ وکیل میاں نوازشریف نے کہا کہ پلیڈر کی درخواست دائر کی ہے، جج نے استفسار کیا کہ کیا اس پر آج ہی سماعت کرنی ہے، وکیل نے جواب دیا کہ جی آج ہی سماعت کی استدعا ہے، جج نے استفسار کیا کہ پلیڈر کون ہے، وکیل نوازشریف نے جواب دیا کہ وکیل رانا محمد عرفان پلیڈر ہیں جو عدالت میں موجود ہیں، جب آپ حکم کریں گے نوازشریف کمرہ عدالت میں پیش ہو جائیں گے۔ اس کے ساتھ عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کیس کی سماعت 20 نومبر تک ملتوی کر تے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر نقول تقسیم کی جائیں گی۔ عدالت نے جائیداد ضبطگی کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بیس نومبر کو جائیداد ضبطگی کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے۔ نوازشریف کے وکیل کی جانب سے سیاسی دلائل دینے کی کوشش کی گئی جس پر احتساب عدالت کے جج نے وکیل قاضی مصباح کو سیاسی دلائل دینے سے روک دیا۔
توشہ خانہ کیس، نواز شریف کی ضمانت منظور
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
