اوپن اے آئی کا گوگل سرچ کے مقابلے پر براؤزر لانچ کرنے کا اعلان

گوگل سرچ کے مقابلے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی دو بڑی کمپنیاں اوپن اے آئی اور پرپلیکسیٹی مصنوعی ذہانت سے چلنے والے سرچ براؤزر متعارف کرانے جا رہے ہیں۔ بدھ کے روز پرپلیکسیٹی اے آئی نے اعلان کیا کہ کمپنی نے میک اور ونڈوز کے لیے کامیٹ نامی ایک آزاد سرچ انجن لانچ کیا ہے جس نے گوگل کروم یا ایپل کے سفاری جیسے روایتی براؤزرز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔فی الحال یہ سرچ انجن صرف ان لوگوں کے لیے دستیاب ہے جنہوں نے پرپلیکسیٹی میکس کو سبسکرائب کیا ہوا ہے اور ان محدود افراد کو اس تک رسائی ہے جن کو نیا پلیٹ فارم آزمانے کی دعوت موصول ہوئی تھی۔نئے سرچ انجن کی آزمائش میں ایک صارف نے پرپلیکسیٹی سے ایک ساتھ دو پکوان کے لیے خریداری کی لسٹ جو گروسری ویب سائٹ سے حاصل کی جاسکتی ہے سے متعلق دریافت کیا، اور بعد ازاں ان کو ایک ساتھ بنانے کی ترکیب پوچھی۔واضح رہے کامیٹ میں ایک اے آئی اسسٹنٹ بھی ہوگا جو کلک، ٹائپ، سبمٹ اور صارف کے لیے آٹو فِل کر سکتا ہوگا۔ یہ معاون صارفین کی ای میلز اور کلینڈر کو مینج کرتے ہوئے فیڈ پر موجود اہم خبروں کو واضح بھی کرے گا۔دوسری جانب اوپن اے آئی کے براؤزر کے حوالے سے زیادہ معلومات موجود نہیں ہے۔ان براؤزرز کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گوگل سرچ کو مشکلات کا سامنا ہے۔ گزشتہ ہفتے یورپی عدالت برائے انصاف کے ایڈووکیٹ جنرل نے گوگل کی مسابقت مخالف رویے پر 4.1 ارب یورو جرمانے کے خلاف درخواست کو رد کرنے کی تجویز دی ہے۔2024 میں امریکا کے ایک ڈسٹرکٹ جج نے گوگل کے خلاف غیر قانونی اجارہ داری قائم کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ گوگل کو امریکا کے علاوہ جاپان، کینیڈا اور برطانیہ میں انٹی ٹرسٹ تحقیقات کا سامنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں