چیف کورٹ، منصوبے کی تکمیل میں تاخیر، فریقین کو پیش ہونے کا حکم

گلگت (پ ر)چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ، جسٹس علی بیگ نے کنوداس آر سی سی پل تا بگروٹ ہاسٹل سیوریج سسٹم کے تحت سڑک کی اکھاڑ پچھاڑ اور تعمیراتی کام میں سست روی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے)اظہاراللہ، پروجیکٹ ڈائریکٹر سیوریج سسٹم شفقت حسین اور خان اینڈ سنز کمپنی کے نمائندہ ظہر کو 29 اگست 2025 کو صبح 10 بجے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے فریقین کو باضابطہ نوٹسز جاری کردیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے وکلا کی استدعا پر 15 جولائی کو اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام اور ٹھیکیدار کو اپنے چیمبر میں طلب کیا تھا۔ اس موقع پر فریقین نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ کام 5 اگست تک مکمل کر لیا جائے گا۔ تاہم بعد ازاں بارشوں اور سیلاب کو جواز بنا کر 6 اگست کو مزید وقت مانگا گیا، جس پر چیف جسٹس نے 12 اگست تک توسیع دی۔ اس کے بعد بھی تاخیر کے باعث ایک اور استدعا پر 18 اگست تک کی مہلت دی گئی۔18 اگست کو چیف جسٹس جسٹس علی بیگ نے خود ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے، پروجیکٹ ڈائریکٹر اور ٹھیکیدار کے ہمراہ موقع پر دورہ کیا اور کام کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ٹھیکیدار نے تکنیکی وجوہات بیان کرتے ہوئے مزید 22 اگست تک کام مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ تاہم اس کے باوجود 28 اگست تک بھی منصوبہ پایہ تکمیل کو نہ پہنچ سکا، جس کے نتیجے میں عوام، وکلا، سائلین اور ججز کو آمدورفت اور ٹریفک میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عدالت نے اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے اظہاراللہ، پروجیکٹ ڈائریکٹر شفقت حسین اور خان اینڈ سنز کمپنی کے نمائندہ ظہر کو 29 اگست کو طلب کرلیا ہے، جہاں سماعت کے دوران منصوبے میں تاخیر کی وجوہات اور ذمہ داری کا تعین کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں