گلگت گوپس (نمائندگان کے پی این)وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے ضلع غذر کے متاثرہ علاقے تالی داس کا دورہ کیا، جہاں حالیہ دنوں گلیشیئر پھٹنے کے باعث شدید تباہی ہوئی ہے۔گوپس کے مقام تالی داس میں گلیشیئر پھٹنے سے پانی نے جھیل کی شکل اختیار کر لی ہیوفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے متاثرین کیلئے قائم کیمپ کا دورہ کیا، متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور ان سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زمینی رابطہ بحال کرنے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موبائل نیٹ ورک بحال کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی واضح ہدایت ہے کہ متاثرہ افراد تک پہنچنے اور علاقے میں معمولات زندگی بحال کرنے کے لیے کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ وفاقی حکومت اس مشکل وقت میں گلگت بلتستان کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے،”وفاقی وزیر نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں جو لوگ جاں بحق ہوئے، ان کے لواحقین کو آج ہی بیس، بیس لاکھ روپے کے مالی امدادی چیکس دیے جائیں گے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کیلئے دعا کی اور یقین دہانی کرائی کہ حکومت ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔متاثرین نے اس موقع پر وفاقی وزیر کا شکریہ ادا کیا کہ وہ اس مشکل وقت میں ان کے درمیان آئے اور ان کے دکھ درد میں شریک ہوئے۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ سیلاب کے باعث کئی مکانات ڈوب چکے ہیں اور متاثرین کو نئی جگہ پر ری ایلوکیشن (نقل مکانی) کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے تاکہ ان کی زندگی دوبارہ معمول پر آ سکے۔انہوں نے یقین دلایا کہ متاثرہ علاقوں کی بحالی، بنیادی سہولیات کی فراہمی اور متاثرین کی دوبارہ آبادکاری کیلئے وفاقی حکومت ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔جی بی ڈی ایم اے کیحکام کی جانب سے غذر میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور بحالی کے کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔نالہ راوشن میں گلیشر پھٹنے سے شدید لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ،لینڈ سلائیڈنگ کی اطلاع ایک چرواہے نے کال کرکے دی تو لوگ بروقت محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے جس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ،لینڈ سلائیڈنگ اور جھیل کی زد میں آکر گلگت شندور روڈ کا ایک کلومیٹر سڑک بھی تباہ ہوگئی اور گوپس یاسین کے سب ڈویژن یاسین ، پھں نڈر اور گوپس کا زمینی رابطہ گاہکوچ اور گلگت سے منقطع ہوگیا. فیڈرل سیکرٹری امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران ظفر حسن اور اعلی حکام بھی موجود تھے،سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ الرحمن, ڈائریکٹر جنرل جی بی ڈی ایم اے ذاکر حسین, ہوم سیکرٹری علی اصغر، کمشنر گلگت ڈویژن اسد ہارون, ڈی سی غزر ، اے ڈی سی گوپیس یاسین بھی موجود تھے ،سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر احمد ایڈووکیٹ ، سینئر صوبائی وزیر سیاحت غلام محمد اور مسلم لیگ ن کے مختلف عہدہ داران بھی موجود تھے۔وزیراعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیرمقام کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے گلگت بلتستان کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں وفاقی حکومت نے ہمیشہ گلگت بلتستان کے مسائل کو اپنے مسائل سمجھا ہے اور آئندہ بھی عوام کی خدمت کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔انجینئر امیرمقام نے بتایا کہ پنجاب میں اچانک بدترین سیلاب کے باعث وزیراعظم کا گلگت بلتستان کا مجوزہ دورہ ملتوی ہوگیا ہے تاہم وہ بہت جلد علاقے کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم متاثرین سیلاب کی بحالی تک ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نے شہدا کے ورثا کے لیے معاوضہ دس لاکھ سے بڑھا کر بیس لاکھ روپے کر دیا ہے جبکہ چار ارب روپے جو سیلاب متاثرین کے لیے وعدہ کیا گیا تھا، وہ بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔وزیراعلی گلگت بلتستان اور کابینہ نے وفاقی وزیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا، جس پر پوری عوام آپ کی مشکور ہے۔قبل ازیں وزیراعلی حاجی گلبر خان اور وفاقی وزیر امیرمقام کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں حالیہ سیلابی صورتحال، ریسکیو اور ریلیف آپریشنز سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امیرمقام نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف خود متاثرہ علاقوں میں ریلیف اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں اور گلگت بلتستان کے عوام کی فلاح و بہبود وفاقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ادھروزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے سیلاب میں شہید ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیکس تقسیم کرنے کے حوالے سے منعقدہ تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیںجنہوں نے سیلاب متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھا اور متاثرین کی بحالی کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔گزشتہ دنوں سیلاب متاثرین سے اظہار ہمدردی اور ان کی دل جوئی کیلئے وزیر اعظم خود گلگت تشریف لائے اور متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے 4ارب روپے کا اعلان کیا جس کے بعد صوبے کے مزید اضلاع میں سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے اور انفرسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اس سال سیلاب سے قیمتی انسانی جانوں اور انفرسٹرکچر کا جو نقصان بڑے پیمانے پر ہوا ہے وہ گزشتہ سالوں سے بہت زیادہ ہے۔ ہم وزیر اعظم پاکستان سے وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان کی وساطت سے درخواست کرتے ہیں کہ متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے 4 ارب ناکافی ہوں گے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے بحالی کیلئے اعلان کئے گئے رقم میں اضافہ کیا جائے۔ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع حالیہ سیلاب اور بارشوں سے متاثر ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان کا بھی خصوصی شکریہ ادا کہ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ کا تفصیلی دورہ کرکے متاثرین کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا اور شہداء کے لواحقین میں چیکس تقسیم کئے۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گلگت بلتستان میں سیلاب سے متاثرہ تمام علاقوں میں ایمرجنسی کے تحت فوری طور پر متاثرین کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے کام جاری ہے۔ ایمرجنسی کے تحت جاری کام میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے حالیہ سیلاب میں شہید ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیکس تقسیم کئے۔
سیلاب متاثرین کیلئے چار ارب جاری، وفاق بھرپور مدد کرے گا، امیر مقام
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
