چیف جسٹس چیف کورٹ سے سیکٹرکمانڈرایس سی او کی ملاقات

گلگت(پ ر)چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ سے اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او)کے سیکٹر کمانڈر کرنل کاشف اقبال نے ملاقات کی۔ اس موقع پر معزز چیف جسٹس نے حالیہ دنوں ضلع غذر کے انتہائی دشوار گزار علاقے راوشن تالی داس نالے میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے دوران مقامی جوان وصیت خان و ساتھی سمیت ایس سی او کی سروس کی فراہمی اور بروقت خدمات کو شاندار الفاظ میں سراہا اور ایس سی او سروس کا کردار کو قابلِ تحسین قرار دیا۔ تالی داس نالے میں سیلاب کے دوران مقامی جوانوں اور ایس سی او کا کردار لازم و ملزوم رہا جسے سینکڑوں انسانی جانیں بچ گئیں مزید چیف جسٹس نے کہا کہ تالی داس نالہ، راوشن سے چھ گھنٹوں کی مسافت پر واقع ہے، وہاں مقامی نوجوان وصیت، انصار اور محمد خان نے ایس کام سروس کے ذریعے بروقت اطلاع فراہم کی جس کے نتیجے میں گائوں کے سیکڑوں مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے اور یوں تین سو سے زائد انسانی جانیں ایک بڑے سانحے سے محفوظ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او نہ صرف گلگت بلتستان کے دور افتادہ اور دشوار گزار علاقوں میں کمیونیکیشن و انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کر رہا ہے بلکہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عوامی ضرورتوں کو پورا کر کے ایک تاریخی کردار بھی ادا کر رہا ہے۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ایس سی او نے نوجوانوں کو فری لانسنگ اور روزگار کے مواقع فراہم کر کے خطے میں ایک مثبت انقلاب کی بنیاد رکھی ہے۔ انہوں نے اس امر پر بھی روشنی ڈالی کہ چیف کورٹ گلگت بلتستان جدید تقاضوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے اپنے محدود وسائل کے اندر رہ کر عدالتی نظام کو ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کر رہا ہے، جن میں 1947 سے اب تک کے تمام مقدمات کی تیس لاکھ کاپیاں اسکین کر کے محفوظ بنانا اور ویڈیو لنک کے ذریعے سکردو و دیامر رجسٹریز میں براہِ راست سماعت کا آغاز شامل ہے حالانکہ ہم نے صوبائی حکومت سے اس کے مد میں کوئی منصوبہ حاصل نہیں کی ہے ۔ ان تمام اقدامات میں ایس سی او کے فراہم کردہ انٹرنیٹ نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔اس موقع پر سیکٹر کمانڈر کرنل کاشف اقبال نے چیف جسٹس کو ایس سی او آئی ٹی سنٹر کے دورے کی دعوت دی جسے معزز چیف جسٹس نے قبول کرتے ہوئے جلد دورے کی یقین دہانی کرائی۔ کرنل کاشف اقبال نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ایس سی او کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا، جس میں 35 کلومیٹر آپٹیکل فائبر لائن بھی بہہ گئی تھی تاہم ادارے نے شب و روز کی محنت سے فوری طور پر بحال کیا تاکہ عوام اپنے پیاروں سے رابطے میں رہ سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جہاں فائبر بچھانا ممکن نہیں، جیسے کے ٹو بیس کیمپ، درکوت، چپورسن اور شمشال، وہاں سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے سروس فراہم کی جا رہی ہے جس پر ادارہ فیس کی مد میں ماہوار 8لاکھ روپے برداشت کر رہا ہے۔ اسی طرح بابوسر اور شاہراہ قراقرم سمیت دیگر مقامات پر بھی حالیہ سیلاب کے دوران فائبر لائن متاثر ہوئی جسے بروقت بحال کر دیا گیا۔کرنل کاشف اقبال نے واضح کیا کہ ایس سی او گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں عوام کو غیر منافع بخش بنیادوں پر کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ سروس فراہم کر رہا ہے اور شدید موسمی حالات و تکنیکی مشکلات کے باوجود ادارے کی اولین ترجیح عوام کو مستحکم، معیاری اور بروقت سہولت دینا ہے۔ملاقات کے اختتام پر چیف جسٹس گلگت بلتستان جسٹس علی بیگ نے کرنل کاشف اقبال کو سوینئر دیدیا جس پر سیکٹر کمانڈر نے شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ ایس سی او مستقبل میں بھی عوامی سہولت کے لیے اپنی خدمات مزید بہتر اور مثر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں