اسلام آباد(آئی این پی ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اگلے ہفتے امریکا کا اہم دورہ کریں گے۔ سفارتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ابتدائی طور پر وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا دورہ 20 سے 25 جولائی کو شیڈول تھا تاہم کئی اہم مصروفیات کے سبب اب اسے جولائی کے اواخر تک بڑھادیا گیا ۔نائب وزیراعظم اس دورے کا آغاز اقوام متحدہ کے زیر اہتمام نیویارک میں منعقد اعلی سطح کے سیاسی فورم سے21 جولائی کو خطاب سے کریں گے، 14 سے 24 جولائی تک جاری اس فورم کو اقوام متحدہ کے مرکزی پلیٹ فارم کی حیثیت حاصل ہے جو کہ2030 کیلئے دیرپا ترقی کے ایجنڈے اور اسکے17 دیرپاترقی کے مقاصد کا جائزہ لے گا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کو دوسیگنیچراجلاسوں کے اہتمام کا حق حاصل ہوتا ہے، اس تناظر میں اسحاق ڈار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اعلی سطح کے کھلے مباحثے سے بطور صدر خطاب کریں گے، یہ بحث ملٹی لیٹرل ازم کے ذریعے عالمی امن اور سلامتی کو یقینی بنانے اور تنازعات کے پرامن حل سے متعلق ہوگی۔ ا جلاس سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس بھی اس بحث میں حصہ لیتے ہوئے خطاب کریں گے۔پاکستان کے زیر اہتمام دوسرا سیگنیچر اجلاس 24 جولائی کو ہوگا، یہ اجلاس اقوام متحدہ اور علاقائی تنظیموں بلخصوص اسلامی تعاون تنظیم اوآئی سی سے متعلق ہوگا، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اس اجلاس کی بھی صدارت کریں گے۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار سعودی عرب اور فرانس کے تعاون سے نیویارک میں ہونے والی فلسطین کے بارے میں اہم کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے، یہ کانفرنس 17 سے20 جون کو ہونا تھی تاہم ایران پر اسرائیل اور امریکا کی جانب سے جنگ مسلط کیے جانے کے سبب کانفرنس کو ملتوی کردیا گیا تھا کیونکہ خطے میں فضائی حدود بند ہونے کے سبب بعض ممالک کے رہنماوں کی شرکت ناممکن ہوگئی تھی۔28 اور 29 جولائی کو نیویارک میں ری شیڈول اب اس کانفرنس میں جنگ کے بعد غزہ سے متعلق منصوبوں پر بحث ہوگی، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا یہ خطاب اس لحاظ سے اہم ہوگا کہ اس کانفرنس میں فرانس سمیت کئی دیگر یورپی ممالک کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کیے جانے سے متعلق پیشرفت کا امکان ہے، تاہم سلامتی کونسل کے بعض اراکین اور اہم طاقتوں کی جانب سے دباکے سبب خدشہ ہے کہ فرانس اس موقع پر فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے باضابطہ اعلان سے گریز کرے گا۔ان اجلاسوں اور کانفرنسز میں شرکت کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر فائلیمن یانگ سے بھی ملاقات ہوگی، ساتھ ہی کئی ممالک کے وزرا خارجہ اور اقوام متحدہ میں مستقل نمائندوں سے بھی ملاقاتوں کاامکان ہے۔دورہ امریکا کے دوران نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ ممکنہ طور پر واشنگٹن بھی جائیں گے جہاں امریکی رہنماﺅں سے بھی انکی اہم ملاقاتوں کاامکان ہے۔وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا دورہ امریکا ایسے وقت کیا جارہا ہے جب موجودہ حکومت کے دور میں پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان نایاب معدنی وسائل سمیت اہم امور پر سمجھوتوں کیلیے بات چیت کی جارہی ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر ہونے کے سبب بھی یہ ماہ پاکستان کیلئے کئی لحاظ سے انتہائی اہمیت اختیار کیے ہوئے ہے۔پاکستان193 کے مقابلے میں182 ووٹ لے کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن جون2024 میں منتخب ہوا تھا۔سلامتی کونسل امریکا، روس، چین، فرانس اور برطانیہ سمیت 5 مستقل اور 10 غیرمستقل اراکین پر مشتمل ہے، ہر غیرمستقل رکن کا چنا 2 سال کیلئے کیا جاتا ہے، پاکستان سات بار سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن رہ چکا ہے اور آخری بار اسے یہ اعزاز 2012 اور2013 میں حاصل ہوا تھا۔
اسحاق ڈا ر آئندہ ہفتے امریکا کا دورہ کریں گے
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
