سوست (سٹاف رپورٹر) پاک چائنہ تاجر اتحاد ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے زیر اہتمام سوست، ہنزہ میں پاک چین بارڈر پر جاری دھرنا گیارہویں دن بھی جاری رہا۔ تاجروں نے کسٹم و امیگریشن چیک پوسٹ سوست کے سامنے شاہراہ قراقرم پر دھرنا دیا ہے جس کی وجہ سے چین کے لئے تمام تجارت بند ہوگئی ہے۔ جمعرات کے روز گلگت، نگر اور ہنزہ سے سینکڑوں گاڑیوں میں قافلے احتجاجی دھرنے میں شریک ہوئے جبکہ گلگت بلتستان کی سپریم کونسل انجمن امامیہ، تنظیم اہلسنت، اسماعیلی ریجنل کونسل اور گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس اور ویمن چیمبر کا وفد بھی تاجروں کے دھرنے میں شریک ہوا۔ اس موقع پر سابق ممبر گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبر جاوید حسین و دیگر مقررین نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہ جب تک سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کا مکمل خاتمہ نہیں کیا جاتا اور 287 کنٹینرز کو سابقہ پالیسی کے مطابق ریلیز نہیں کیا جاتا، اس وقت تک پاکستان اور چین کے درمیان واحد تجارتی راستہ کھولا نہیں جائے گا رہنمائوں نے خبردار کیا کہ اگر ضلعی انتظامیہ یا دیگر اعلی حکام طاقت کا استعمال کرنے کی کوشش کریں گے، تو اس کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری انہی پر عائد ہوگی۔ مقررین نے پاک چین تجارت گلگت بلتستان کے عوام کے لئے زندگی اور موت کی مانند ہے بلا وجہ ٹیکسز نافذ کر کے گلگت بلتستان کے غیور اور محب وطن عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی سازش کی جارہی ہے تاجر اپنے جائز مطالبات کے حل کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔ تاجروں نے سپریم کونسل کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تاجروں سے اظہار یکجہتی کیلئے پاک چین سرحد پر تاجروں کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کی۔
تاجروں کا احتجاج، نگر اور ہنزہ سے قافلے سوست پہنچ گئے
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
