مذاکرات ناکام، نیٹکو ملازمین کا ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان

گلگت، سکردو ، نیٹکو ملازمین اور انتظامیہ کے مابین مذاکرات ناکام، ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کردیا، ملازمین کا کہنا تھا کہ صرف 35 فیصد منظور نہیں تمام مطالبات منظور ہونے تک ہڑتال جاری رکھیں گے، ہم مجبوراً سڑکوں پر آئے ہیں، نظرانداز پالیسی جاری رکھی تو بچوں کو بھی دھرنے میں لائیں گے۔ تنخواہوں اور مراعات کی عدم ادائیگی کے خلاف سکردو میں بھی نیٹکو کے ملازمین نے پانچویں روز بھی کام چھوڑ قلم چھوڑ ہڑتال کردی اور اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے ملازمین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا کر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے اور زیادتیوں کے خلاف شدید احتجاج کیا ملازمین کی ہڑتال کے باعث سکردو سے گلگت راولپنڈی اور دیگر علاقوں کیلئے ٹرانسپورٹ بند رہی جس کی وجہ سے مسافر رل گئے خواتین مظاہرین مسائل بیان کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ملازمین کی تنظیم کے صدر محمد موسیٰ محمد حسین سیما نے کہاہے کہ ہمیں تین ماہ سے تنخواہیں نہیں دی جارہی ہیں الاونسز کی ادائیگی میں بھی لیت ولعل سے کام لیا جارہا ہے ایم ڈی نیٹکو ہمارے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں سالانہ کروڑوں روپے گرانٹ ملنے اور گندم کا منافع بخش ٹھیکہ ملنے کے باجود ہمیں تنخواہیں اور مراعات فراہم نہیں کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے ہمارے گھروں میں نوبت فاقوں پر جا پہنچی ہے ہمارے پاس ادویات خریدنے اور بچوں کی فیسیں ادا کرنے کے لئے بھی پیسے نہیں ہیں دن رات ایک کرکے ہم ادارے کی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں مگر ادارے کی انتظامیہ کو ہماری کوئی فکر نہیں ہے بڑی گرانٹ ملنے کے باوجود ہمیں ادائیگیاں نہ کرنا ظلم کی انتہا ہے فوری طورپر مطالبات منظور نہ کئے گئے بچوں کے ہمراہ بھوک ہڑتال کریں گے ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے ہم غریب لوگ ہیں ہم احتجاج نہ کریں تو اور کیا کریں ہم تنخواہوں کے بارے میں بڑے پریشان ہیں گورنر وزیراعلی چیف سکریٹری ہمارے مطالبات فوری منظور کریں ورنہ صورت حال کی ذمہ داری ان پر عائد ہوگی۔