نیٹکو میں بائیس کروڑ روپے کے غبن کا انکشاف، تحقیقات کےلئے کمیٹی تشکیل

گلگت،وزیر داخلہ شمس الحق لون نے نیٹکو ملازمین کے انشورنس کی مد میں 22 کروڈ روپے غبن کرنے کا انکشاف کرنے پر سپیکر نے تحقیقات کے کمیٹی تشکیل دیدی۔پیر کے روز ایوان میں پی پی کے رہن اسمبلی جمیل احمد کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر داخلہ شمس الحق لون نے انکشاف کیا کہ 2017 سے اب تک نیٹکو کے ملازمین سے انشورنس کی مد میں ملازمین کی تنخواہوں سے کروڈوں روپے کٹوتی کئے گئیں جبکہ انشورنس کمپنی کے پاس ان ملازمین کے نام پر ایک روپیہ جمع نہیں کیا۔صوبائی وزیر داخلہ نے مزید انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں کھڑی نیٹکو کی 9 بسوں کو جلایا گیا، مجھے علم ہے کہ ان بسوں کو کس نے اور کیوں جلایا لیکن ایوان میں نہیں کہنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ نیٹکو انتظامیہ کی نااہلی کے باعث نیٹکو کے 20 بڑے ٹرک معمولی مرمت نہ کروانے کی وجہ سے ورکشاپ میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے سپیکر سے مطالبہ کیا کہ ان تمام معاملات کی شفاف تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے۔ جس پر سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر احمد ایڈووکیٹ نے ممبر اسمبلی امجد حسین ایڈوکیٹ ، وزیر داخلہ شمس الحق لون، ممبر اسمبلی کرنل ریٹائرڈ عبیداللہ بیگ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی جس کی سربراہی خود سپیکر کریں گے۔ صوبائی وزیر داخلہ نے گلگت بلتستان میں فور جی انٹرنیٹ سروس کی بحالی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے فور جی سروس بند کردیا ہے۔ آج سروس بحال کردیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا صارفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر دوبارہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرتے ہوئے کسی نے مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی تو ان کے خلاف کاروائی ہوگی اور انٹرنیٹ سروس بھی دوبارہ بند کردی جائے گی۔ انہوں نے سوشل میڈیا صارفین پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کو یقینی بنائے۔نیٹکو ملازمین کے مسائل اور مالی بے ضابطگیوں پر بات کرتے ہوئے رکن اسمبلی امجد حسین ایڈوکیٹ نے کہا کہ اس ادارے کو ہوا میں رکھا ہوا ہے۔ نہ تو یہ گلگت بلتستان حکومت کے ماتحت ہے اور نہ ہی وفاقی حکومت کے دائر اختیار میں یسے میں حکومت گلگت بلتستان اس کی جوابدہ نہیں۔ بطور چیئرمین نیٹکو کا ذمہ د چیف سیکریٹری گلگت بلتستان ہے اس کا ذمہ دار ہے ان سے جواب لیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ نیٹکو گلگت بلتستان کا قومی اثاثہ ہے اس کو بچانا سب کی ذمہ داری ہے۔