نیٹکو ملازمین چیف سیکرٹری ہاﺅس کے باہر دھرنا دیں، اپوزیشن لیڈر

 گلگت،اپوزیشن لیڈر کاظم میثم نے پیر کے روز ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیٹکو ملازمین کا دھرنا جوٹیال میں نہیں بلکہ چیف سیکریٹری ھاوس کے باہر ہونا چاہئے۔ چیف سیکریٹری نے بطور چیئرمین نیٹکو ملازمین کو نظر انداز کیا۔ یاک ہفتے سے ملازمین دھرنے پر ہیں اور چیف سیکریٹری ان کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ممبران اسمبلی ملازمین کے دھرنے میں جاکر ان کی تقریریں سن کر ذلیل ہوکر واپس آتے ہیں، کیوں کہ اس حکومت اور اسمبلی کے پاس اس ادارے کے حوالے سے کوئی اختیار نہیں۔ آج بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ ہوئی ہے لیکن ممبران اسمبلی سے کوئی وہاں موجود نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے سے نیٹکو سروس بند ہونے سے مسافروں کو تو مشکلات کا سامنا ہے اس کے ساتھ ساتھ گندم کی ترسیل بھی رک گئی ہے۔ اس وقت دور دراز علاقوں میں سردیوں کے لئے گندم کا سٹاک پہنچانا ہے پھر برف باری سے راستے بند ہوتے ہیں۔ اگر راستے بند ہونے سے ان علاقوں میں گندم کی ترسیل نہیں ہوئی تو اس کا ذمہ دار کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں بتایا جائے آج تک جتنی کمیٹیاں بنی ہیں ان کے کونسے نتائج سامنے آئے ہیںکس کس کو سزا ہوئی۔ کیا اسمبلی کا کام کمیٹیاں بنانا ہے اور پھر خاموش رہنا ہے۔ اگر یہ نظام ہے تو پھر چلتا رہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ قراقرم کوآپریٹو بینک سے بھی 10 کروڈ روپے نکال لئے گئے ہیں۔ پوچھا جائے سی ایس آر کے نام پر دس کروڑ روپے کس مینڈیٹ کے تحت نکال لیا گیا اور وہ پیسہ کس مینڈیٹ کے تحت کہاں خرچ کئے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ قراقرم کوآپریٹو بینک اور نیٹکو گلگت بلتستان کے قومی اثاثے ہیں۔ یہ گلگت بلتستان کی حدود میں ہے تو یہ صوبائی حکومت کے ماتحت ہونے چاہئے۔