راجہ ناصر علی کی وزارت خطرے میں پڑ گئی

گلگت ،پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر امجدحسین ایڈووکیٹ کی جانب سے پیرکے روزاسمبلی میں کی جانے والی دھواں دارخطاب کے بعدراجہ ناصر علی خان کی وزارت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے روندوسے رکن اسمبلی سابق صوبائی وزیرسیاحت راجہ ناصر علی نے وزیراعلیٰ کے سابق امیدواروسابق وزیرتعلیم راجہ اعظم خان نے وزیراعلیٰ حاجی گلبرخان سے تفصیلی ملاقات کی تھی اوردونوں نے حکومت میں شامل ہونے کی خواہش کااظہارکرتے ہوئے کہاتھا کہ دونوں کوصوبائی وزیربنایاجائے جس پروزیراعلیٰ نے دونوں کووزیربنانے سے معذرت کرتے ہوئے کہاتھا کہ آپ دونوں میں سے ایک کوکابینہ میں شامل کیاجاسکتا ہے جس پردونوں نے راجہ ناصر علی خان کانام دیاتھا اوروزیراعلیٰ نے راجہ ناصر علی خان کووزیربنانے کی سمری گورنر کوبھجوادی تھی جس کی اطلاع ملتے ہی صوبائی صدرامجدحسین ایڈووکیٹ اورپی پی کے سینئرنائب صدر جمیل احمدنے گورنرسے ملاقات کرکے سمری کی منظوری رکوادی ہے۔پیر کے روزامجدحسین ایڈووکیٹ کی خطاب میں رات کو بندکمرے میں ڈیل اورسوداکرنے کی باتیں راجہ ناصر علی خان اورراجہ اعظم کی وزیراعلیٰ سے ملاقات کی جانب اشارہ تھا۔ذرائع کے مطابق امجدحسین ایڈووکیٹ کے خطاب کے بعدراجہ ناصر علی خان کی وزارت خطرے میں پڑگئی ہے البتہ ذرائع کاکہنا ہے کہ راجہ ناصر علی خان وزیرضروربنیں گے مگرساتھ میں پی پی کے جمیل احمد بھی ساتھ ہی صوبائی وزیربنیں گے۔