پچاس سال پرانے ریٹ پر گندم نہیں دی جاسکتی، حفیظ الرحمن


گلگت (سٹاف رپورٹر) سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر محمد اقبال نے دوبارہ ن لیگ میں شمولیت اختیار کر لی سنٹرل سیکرٹریٹ مسلم لیگ ن میں شمولیتی پروگرام منعقد ہوا جس میں سابق وزیر اعلی حفیظ الرحمن سمیت پارٹی رہنماﺅں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن نے ڈاکٹر اقبال کو پارٹی میں دوبارہ شمولیت پر خوش آمدید کہا انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اقبال تعمیری سوچ رکھنے والے سیاسی رہنما ہیں انہوں نے ہمیشہ علاقے کی تعمیروترقی کے بارے میں سوچ رکھا ہے ہماری ٹیم کا حصہ رہے ہیں اور جنرل الیکشن کے دوران ڈاکٹر اقبال نے حلقے کی سیاسی مجبوریوں کی وجہ سے ہمیں بتا کر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا تھا اب دوبارہ پارٹی میں واپسی ہوئی ہے جس کے لئے ہم پارٹی کی طرف سے ڈاکٹر اقبال کے مشکور ہیں بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعلی نے کہا کہ حکومت نے گندم کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ جلد بازی میں کیا ہے، یہ فیصلہ لینے سے قبل اے پی سی بلانی چاہےے تھی اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا گندم کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ بہت مشکل ہے اس پر مزید ہوم ورک کی ضرورت تھی جلد بازی میں فیصلہ کرنے سے مسائل پیدا ہورہے ہیں گندم سبسڈی ختم نہیں ہوئی ہے صرف قیمت میں اضافہ ہوا ہے بھٹو کے دور میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لیے ٹرانسپورٹیشن پر سبسڈی دی گئی تھی تاکہ پنجاپ میں جس ریٹ پر گندم ملے اسی ریٹ پر گلگت بلتستان میں بھی مل سکے ۔ہم اپنے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد واضح موقف دینگے ماضی میں بھی جی بی کے لیے گندم کی بوریاں مختص نہیں تھیں بلکہ رقم دی جارہی تھی اس وقت گندم سستی تھی اس لیے گندم کا بحران پیدا نہیں ہورہا تھا آج گندم بہت مہنگی ہوگئی ہے جس کی وجہ سے بحران پیدا ہورہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ شملہ معاہدے اور اقوام متحدہ کی قرادادوں میں سبسڈی کا کہاں ذکر ہے ہمیں بھی بتا دیں اور اس کا متبادل کیا احتجاج اور دھرنا دینے والے ہمیں قائل کریں تاکہ ہم بھی دھرنوں میں شامل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اب 1970 والے ریٹ پر گندم نہیں دی جاسکتی کیونکہ اس کے لئے سو ارب روپے چاہےے اس موقع پر سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر اقبال نے کہا کہ پاکستان اور گلگت بلتستان میں ترقی مسلم لیگ ن ہی دے سکتی ہے بہت پرانا لیگی ہوں آج اپنے گھر واپس آیا ہوں ناراض گروپ کو منانے کی کوشش کرونگا انہوں نے مزید کہا کہ گنڈا پور نے مجھ سے ٹکٹ کے لئے 1 کروڑ اور وزیر اعلیٰ کے لئے 3 کروڑ مانگے جس کی وجہ سے پی ٹی آئی چھوڑی تحریک انصاف میں شمولیت میری سب سے بڑی غلطی تھی حفیظ الرحمن کو آج بھی وزیر اعلی سمجھتا ہوں۔