تعلیم وصحت کے مسائل فوری حل کریں گے، وزیراعلیٰ


 گلگت(پ ر)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے گلگت بلتستان سروس ٹریبونل کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سروس ٹریبونل انتہائی اہم اور سرکاری ملازمین کو انصاف کی فوری فراہمی کےلئے انتہائی اہم ادارہ ہے۔ حکومت سروس ٹریبونل کو درکار سہولیات کی دستیابی یقینی بنائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے ایس ایم بی آر ،کمشنر بلتستان اور کمشنر دیامر کو ہدایت کی ہے کہ گلگت ، بلتستان اور دیامر/ استور ریجن میں سروس ٹریبونل کے دفاتر کی تعمیر کےلئے زمین کی دستیابی کو یقینی بناتے ہوئے الاٹمنٹ کےلئے سفارشات آئندہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں۔ اس حوالے سے کمشنر گلگت کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دی جس کو ہدایت کی ہے کہ گلگت میں تین کنال زمین سروس ٹریبونل کے دفتر کی تعمیر کےلئے فوری طور پر نشاندہی کریں۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ آئندہ سال کے سالانہ ترقیاتی پلان میں گلگت ، بلتستان اور دیامر/ استور میں سروس ٹریبونل کے دفتر کا منصوبہ شامل کیا جائے گا۔ گلگت بلتستان سروس ٹریبونل میں لائبریری کے قیام کےلئے خصوصی منصوبے کی منظوری دی جائے گی۔سروس ٹریبونل کے افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے درکار وسائل کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کو گلگت بلتستان سروس ٹریبونل کو درپیش مسائل اور کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ادھروزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کے زیر صدارت ہونے والے ایجوکیشن ریفارمز کمیٹی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں تعلیمی معیار کوبہتربنانے کےلئے صوبائی حکومت ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔ سرکاری سکولوں کو بورڈ سے منسلک کرنے کے حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم کی قیادت میں بننے والی کمیٹی کے سفارشات پر تفصیلی غور و خوص کرنے کے بعد سفارشات کو آئندہ کابینہ اجلاس میںپیش کرنے پر اتفاق کیا گیا۔اجلاس میں اصولی طور پر فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں پبلک سکول اینڈ کالج جوٹیال کو صوبائی حکومت کے زیر سرپرستی میں لایا جائے گا۔ انتظامی امور اور نظم و نسق کا اختیار بورڈ آف گورننس کے پاس ہی ہوگا۔ اساتذہ کے تنخواہوں اور پنشن کے مسائل کو حل کرنے کےلئے کمیٹی کو ہدایت کی کہ جلد سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔ آئندہ مالی سال میں نئے سکول تعمیر کرنے کے بجائے ہیومن ریسورس (اساتذہ) اور سکولوں کی مسنگ فیسلٹیز پر توجہ دی جائے گی۔ اس سے قبل سابقہ اجلاس کی کارروائی کا جائزہ لیتے ہوئے صوبائی سیکریٹری تعلیم نے کہاکہ وزیر اعلیٰ کے ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ تعلیم نے اساتذہ کی خالی آسامیوں پر بھرتیوں کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ٹیچر سٹوڈنٹ ریشیو کو یقینی بنانے کےلئے ریشنلائزیشن کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ اجلاس میں چیئرمین ریفارمز کمیٹی امجد حسین ایڈووکیٹ نے خصوصی شرکت کی۔بعدازیں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور پی ایم اے کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے ڈاکٹروں کی فلاح و بہبود اور صحت کے شعبے کی بہتری کےلئے ہر ممکن اقدامات کئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری صحت کوہدایت کی کہ ڈاکٹروں کے تنظیموں کی مشاورت سے ٹرانسفر پوسٹنگ پالیسی کو حتمی شکل دے کر آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے شمالی وزیر ستان میں دشمن کےخلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر ملک کے دفاع میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے پاک فوج کے جوانوں اور گلگت بلتستان کے سپوتوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پسماندگان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ پاک فوج دفاع کی آخری لائن ہے جس کی موجودگی میں دشمن اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکتے ہیں ، شہدا ءکی لہو رنگ قربانیاں پاکستان کے استحکام کی ضمانت ہیں، شہدا ءاس ملک کے اصل وارث ہیں، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے شہدا ءکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کو صبر و جمیل کی دعا کی ہے۔