پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما حسن مرتضی نے کہا ہے ہتک عزت قانون پر بھی پیپلز پارٹی کو لا علم رکھا گیا تھا، ہم نے اس حکومت کو ووٹ دیا ہے ہم اس جرم میں برابر کے شریک ہیں، ہتک عزت بل پر پیپلزپارٹی صحافی بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سید حسن مرتضی کا کہنا تھا کہ مجھے امید تھی مریم نواز صوبے کے عوام کی بہتری کیلئے کام کریں گی، افسوس ہے کہ حکومتی اقدامات سے عوام اور صحافی مطمئن نہیں، پیپلزپارٹی نے مریم نواز کو اس لیے ووٹ نہیں دیا تھا کہ ہتک عزت جیسے قوانین پاس ہوں۔انہوں نے کہا کہ ملک کیلئے پیپلز پارٹی نے ن لیگ کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا، ہتک عزت بل پر پیپلز پارٹی کے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی، آپ نے ایک ہی دن بل ٹیبل پر رکھا اور منظور کیا،پیپلز پارٹی کا کوئی بندہ موجود نہیں تھا۔حسن مرتضی کا کہنا تھا کہ میں نے تحقیق کی پیپلز پارٹی کے لوگوں نے کہا ہم اس بل کا حصہ نہیں بنے، آپ کے قائم مقام گورنر نے اس بل پر دستخط کیے، پیپلز پارٹی کسی جگہ بھی موجود نہیں تھی، پیپلزپارٹی اس بل کا حصہ نہیں بننا چاہتی تھی۔پی پی رہنما نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آزادی اظہار رائے پر یقین رکھنے والی جماعت ہے، پاکستان پیپلز پارٹی اپنے صحافی بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے،پیپلز پارٹی نے کبھی کسی صحافتی تنظیم یا صحافی بھائی پر پابندی یا الزام نہیں لگایا، پیپلز پارٹی کبھی آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کا نہیں سوچے گی، ہم کوشش کررہے ہیں یہ بل ابھی واپس ہو۔ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار کاشتکار منہ چھپائے پھررہا ہے، ہر طبقہ حکومت سے مایوس نظر آرہا ہے، پنجاب حکومت کسانوں سے 3900روپے من گندم خریدنے کا وعدہ کرکے مکر گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ 2008سے 13 تک پیپلز پارٹی کی کردارکشی ہوتی رہی، عجب کرپشن کی من گھڑت کہانیاں سنائی جاتی تھیں، ایسے ظاہر کیا جاتا تھا جیسے ہم سے بری پارٹی دنیا میں ہے ہی نہیں