غزہ میں اسرائیلی جارحیت نہ رکی، 34شہید، بائیڈن کے حماس پر الزامات

غزہ میں اسرائیلی جارحیت نہ رک سکی، 24گھنٹوں میں مزید34فلسطینیوں کو شہید،71کو زخمی کردیا گیا، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7اکتوبر سے جاری جنگ میں37ہزار266فلسطینی شہید،85ہزار102زخمی ہو چکے ہیں، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق بہت سے لوگ اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں کیونکہ ریسکیو ان تک پہنچنے میں ناکام ہے۔شہید ہونیوالوں میں71فیصد خواتین او بچے شامل ہیں جبکہ10ہزار سے زائد فلسطینیوں کا ملبے تلے دب کر ہی شہید ہونے کا خدشہ ہے،اسرائیلی فوج نے9500فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا ہے،ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچنے کی امید نہیں کھوئی ہے لیکن انہوں نے فلسطینی تحریک حماس سے معاہدے کیلئے کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ کردیا۔ جب بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں یقین ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ جلد طے پا جائے گا تو انہوں نے جواب دیانہیں میں نے امید نہیں ہاری لیکن یہ مشکل ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا حماس کو کارروائی کرنی چاہیے۔بعد ازاں بائیڈن نے کہا حماس تحریک جنگ بندی کے منصوبے پر عمل درآمد اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی میں اب تک سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔بائیڈن نے جی سیون سربراہی اجلاس میں صحافیوں کو بتایا کہ میں نے ایک تجویز پیش کی تھی جسے سلامتی کونسل، جی سیون اور اسرائیلیوں نے منظور کر لیا تھا اور اب تک کی سب سے بڑی رکاوٹ حماس ہے جو ملتی جلتی تجویز کے باوجود دستخط کرنے سے انکاری ہے۔