سکردو(چیف رپورٹر)عوامی تحریک اور مجلس وحدت المسلمین کے صوبائی سربراہ آغا سید علی رضوی چیئرمین وزیر حسنین رضا محمد علی دلشاد منظور یولتر نے کہاہے کہ گلگت بلتستان کی زمینوں پر قبضے کیلئے نیا کھیل کھیلا جارہا ہے زمینوں کے انتقال منسوخ کرنے کے پیچھے بڑے راز کار فرما ہیں ہم تمام سازشوں کو بے نقاب کریں گے اور اپنی زمینوں کی ایک ایک انچ کی حفاظت کریں گے لینڈ ریفارمز اور گرین ٹورزم کے نام پر زمینیں ہتھیانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے کٹیں گے مریں گے مگر زمینیں کسی کو ہڑپ کرنے نہیں دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب سکردو میں عمائدین سرفہ رنگاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ سرفہ رنگاہ کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی تو پورا جی بی کھڑا ہوگا لینڈ ریفارمز اور گرین ٹورزم کے نام پر زمینوں اور وسائل پر قبضہ کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں پائلٹ پراجیکٹ کے نام پر معدنیات پر ہاتھ صاف کئے جارہے ہیں پورے گلگت بلتستان کو جام کردیں گے سرکاری مافیاز کو چین سے بیٹھنے نہیں دیں گے زمینوں پر قبضے کی پالیسی بنانے والوں کو چین سے بیٹھنے نہیں دیں گے ادارے ظلم کرنے پر اتر آئے ہیں زیادتیاں حد سے بڑھ گئی ہیں ہم میدان میں آئیں گے کوئی زیادتی برداشت نہیں کریں گے زمینوں کے حوالے سے ماورائے آئین قانون کوئی قدم قبول نہیں کیا جائے گا ہمیں اعتماد نہ لیا گیا تولینڈ ریفارمز کے خلاف دما دم مست قلندر ہوگا اراکین اسمبلی کو خریدا جا چکا ہے ہمیں ان کے اوپر کوئی اعتبار نہیں رہا یہ لوگ بک چکے ہیں یہاں کی زمینوں کے مالک یہاں کے عوام ہیں عوام کو زمینوں کی ملکیت دی جائے معدنیات تلاش کرنے کیلئے مقامی لوگوں لائسنس دئیے جائیں لینڈ ریفارمز کی ایک ایک شق کے بارے میں ہمیں اعتماد میں لیا جائے حکومت کو شرم آنی چاہیئے وہ آمدن بڑھانے کیلئے دو مرغی پالنے والے اور دو درخت لگانے والوں پر ٹیکس لگانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے پورے علاقے کو ٹیکس فری زون بنایا جائے اگر زیادہ مسئلہ ہے تو صرف غیر مقامی سرمایہ کاروں اور ہوٹلز مالکان پر ٹیکس لگائے جائیں مقامی افراد کو ٹیکس سے مستثنی قرار دیا جائے بصورت دیگر سخت احتجاج ہوگا انہوں نے کہاکہ حکومت سرفہ رنگاہ کے عوام کو ان کی زمینوں اور گھروں سے بے دخل کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے سرفہ رنگاہ کے لوگوں کو ان کے گھروں سے بیدخل کرنے کا منصوبہ ناکام بنائیں گے مقامی لوگوں کو اپنی زمینوں سے بے دخل کرکے ریلی کرنے نہیں دیں گے لوگ برسوں سے سرفہ رنگاہ میں آباد ہیں مگر اب انہیں تنگ کیا جارہا ہے جبری ریلی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے دراندازی نہ کی جائے لوگوں نے کبھی کسی سے الجھنے کی کوشش نہیں کی ہمارا کیس عدالت میں ہے ہمیں عدالت سے انصاف کی توقع ہے انہوں نے کہاکہ پریس کانفرنس احتجاج کی ابتدا ہے اگر پرامن احتجاج سے مسئلہ حل نہ ہوا تو احتجاج کا سخت مرحلہ بھی شروع ہوگا پھر سنبھالنا حکومت کیلئے بہت مشکل ہوگا۔