بلوچستان کے ضلع خضدار میں اسکول کے بچوں کو لے کر جانے والی بس پر خودکش حملے کے نتیجے میں تین طالبات سمیت پانچ افراد شہید جب کہ 38 زخمی ہوگئے۔ خضدار میں زیرو پوائنٹ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں اسکول کی بس تباہ ہوگئی۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق اسکول بس میں دھماکا خود کش بمبار کی جانب سے خود کو اڑانے کے بعد ہوا۔اڑتیس زخمی بچوں کو علاج معالجے کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، بعض زخمی بچوں کی حالت تشویش ناک ہے، شہید ہونے والی طالبات میں چھٹی جماعت کی ثانیہ سومرو، ساتویں جماعت کی حفظہ کوثر اور دسویں جماعت کی عیشا سلیم شامل ہیں۔پولیس حکام کے مطابق دھماکے سے بس کو شدید نقصان پہنچا ہے، تاہم پولیس و فورسز کی نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی ہے اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، مزید معلومات سامنے آنے پر میڈیا اور عوام سے شیئر کی جائیں گی۔خضدار واقعے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کوئٹہ پہنچ گئے، وفاقی وزرا خواجہ آصف، محسن نقوی اور عطا تارڑ بھی ان کے ہمراہ ہیں۔کوئٹہ پہنچنے پر وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کابینہ اراکین کے ہمراہ وزیراعظم اور وفاقی وزرا کا استقبال کیا۔وزیر اعظم شہباز شریف اہم ملاقاتوں اور بریفنگز میں شرکت کریں گے، جبکہ بلوچستان میں امن و امان سے متعلق اعلی سطحی اجلاس بھی بلائے جانے کی توقع ہے۔پاکستان میں امریکا کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے رہنمائوں کے ساتھ خضدار، بلوچستان میں اسکول کی بس پر ہونے والے بے رحمانہ اور ناقابلِ تصور حملے کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیگناہ بچوں کا قتل سمجھ سے باہر ہے، ہم ان خاندانوں کے ساتھ غم میں شریک ہیں، جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔نیٹلی بیکر نے کہا کہ کوئی بھی بچہ اسکول جانے سے کبھی خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے، ہم پاکستان میں اس تشدد کے خاتمے کے لیے کام کرنے والوں کیساتھ ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بزدلانہ حملہ بھارت کے دہشت گرد نیٹ ورک نے اپنی پراکسی تنظیموں سے کروایا، اسکول جانے والے معصوم بچوں کی بس کو نشانہ بنایا گیا۔پاکستانی مسلح افواج، پوری قوم کی حمایت کے ساتھ بھارت کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا ہر سطح پر قلع قمع کریں گی۔اس بزدلانہ حملے کے منصوبہ ساز، سہولت کار اور حملہ آوروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔معصوم بچوں اور شہریوں کو نشانہ بنانا بھارتی حکومت کی اخلاقی پستی اور انسانیت دشمن پالیسیوں کا واضح ثبوت ہے۔بھارتی ریاستی دہشت گردی کا یہ مکروہ چہرہ عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔بھارت آپریشن بنیان مرصوص میں عبرت ناک شکست کے بعد بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت، بدامنی پھیلانے کے لیے اپنے ایجنٹوں کو استعمال کر رہا ہے۔ میدان جنگ میں بری طرح ناکام ہونے کے بعد بھارت گھنائونی اور بزدلانہ کارروائیوں پر اتر آیا ہے۔معرکہ حق میں عبرت ناک شکست کے بعد بھارت نے بھیانک حملے کی ہدایات دیں، بزدلانہ اور گھٹیا حملے کی منصوبہ بندی بھارت میں کی گئی، جسے بلوچستان میں پراکسیوں نے منطقی انجام تک پہنچایا۔یہ درست ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے تمام واقعات کے پیچھے بھارت کا مسخ شدہ چہرہ ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے خضدار میں اسکول بس پر بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ معصوم بچوں پر وحشیانہ حملہ افسوس ناک اور ناقابل برداشت ہے، ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔وزیراعظم شہباز شریف بیان میں کہا کہ بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گردوں کا اسکول بس میں معصوم بچوں پر حملہ ان کی بلوچستان میں تعلیم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے، دہشت گردوں نے اسکول بس پر حملہ کرکے درندگی کی تمام حدیں پار کرلیں، بھارتی سرپرستی میں پلنے والے ان دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔وزیراعظم نے دہشت گرد حملے میں معصوم بچوں اور اساتذہ کی شہادت پر رنج و ملال، بچوں کے والدین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داران کے فوری تعین اور انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے خضدار میں زخمی ہونے والے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔شہباز شریف نے کہا کہ بھارتی حمایت یافتہ ان دہشت گردوں کے بلوچستان کے امن کو خراب کرنے کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، پاکستان کے مستقبل، ننھے و معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدردیاں دہشت گردوں کی بربریت کا نشانہ بننے والے ان معصوم بچوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، سیکیورٹی فورسز اور حکومت پاکستان ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم اور متحد ہیں۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خضدار میں زیرو پوائنٹ پر اسکول بس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکا دشمن کی ملک میں عدم استحکام پیدا کرنیکی گھنائونی سازش ہے۔ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں، قوم کے اتحاد سے ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے خضدار میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجیت دوول بلوچستان میں دہشت گردی کی پلاننگ کر رہا ہے، بھارتی مشیر قومی سلامتی نے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا۔ بھارتی دہشت گردی کی پہلے سے انٹیلی جنس اطلاعات تھیں، توقع نہیں تھی کہ بزدل دشمن معصوم بچوں کو نشانہ بنائے گا، بچوں کے خون کا بدلہ لیا جائے گا، بچوں کے مقدس خون کی قسم، دہشت گردوں کوچن چن کرختم کریں گے۔ یہ حقوق کی جنگ نہیں، بھارت سے پیسے لیکر دہشت گردی کی جارہی ہے، افغانستان کی سرزمین بار بار ہمارے خلاف استعمال ہورہی ہے، نہیں چاہتے کہ لوگوں کی نقل مکانی کرکے دہشت گردوں کو ماریں، لیکن ہمیں مجبور کیا جارہا ہے۔ خضدار میں معصوم بچوں کو نشانہ بنانا انتہائی شرمناک اور بزدلانہ فعل ہے۔ اے پی ایس سانحہ کے بعد طلباء کی بس پر حملہ بھارت ہی کی کارستانی ہے جس نے جنگ میں بدترین شکست کے بعد اپنی خفت مٹانے کیلئے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا ہے۔پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کروانے میں بی ایل اے کی سہولت کاری بے نقاب ہوگئی ہے آپریشن بنیان مرصوص میں ہزیمت اٹھانے کے بعد بھارتی اسپانسرڈ پراکسیز پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے لگیں۔دس مئی 2025 کے بعد بھارت کے مختلف نامی اور بی نامی سوشل میڈیا ہینڈلزر نے بلوچستان پر حملوں کی دھمکیاں دیں، بھارتی اسپانسرڈ کالعدم بی ایل اے کے ذریعے بھارت، بلوچستان میں دہشت گردی پھیلانے میں سرگرم ہیں۔اکیس مئی کو خضدار میں بی ایل اے نے اسکول بس پر بزدلانہ حملہ کیا، خودکش حملہ اسی سازش کی کڑی، دہشت گرد حملے میں تین معصوم بچوں سمیت پانچ افراد شہید ہوئے جبکہ متعدد بچے شدید زخمی ہیں۔مودی حکومت بھارتی عوام کی اپنی شکست سے توجہ ہٹانے کے لیے پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہی ہے، بھارت کی پاکستان میں دہشت گردی کے شواہد منظر عام پر لائے جا چکے ہیں، بھارتی حکومت کے زیر سرپرستی ریاست راجستھان میں پاکستان میں دہشتگردوں کی تربیت کیلئے اکیس کیمپ موجود ہیں۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا پاکستان میں دہشت گردی کی سہولت کاری کا واضح اعتراف موجود ہے، جعفر ایکسپریس حملے میں دہشت گرد بھارتی سہولت کاروں سے افغانستان میں رابطے میں تھے، بھارت کی سیاسی قیادت اور بھارتی میڈیا پاکستان میں بی ایل اے جیسے دہشت گرد گروہوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں، بھارت کی ریاستی دہشت گردی پوری طرح بے نقاب ہو چکی ہے۔ بھارت سافٹ ٹارگٹس کو نشانہ بنا کر دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے، پاکستان، بھارتی دہشت گردی کی ہر شکل کو پاکستان سے جڑ سے اکھاڑ کر رہے گا۔ یہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا مکروہ چہرہ ہے اس بزدلانہ اور انسانیت سوز عمل پر بھارت کو سخت وارننگ دینا ضروری ہے۔بھارت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، ہر محاذ پر ناکامی کے بعد بھارتی ایجنٹ اب نرم اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی عالمی امن کے لیے خطرہ ہے اور معصوم بچوں پر حملے انسانیت کے خلاف کھلی جنگ ہیں، جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ اس حملے میں ملوث تمام دہشت گردوں، منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور بھارتی دہشت گردی کو ہر صورت شکست دی جائے ۔
۔
طلباء کی بس پر حملہ:بھارت کا بزدلانہ اور گھنائونا اقدام
