دیامر( نمائندہ خصوصی) متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کا حقوقِ دو ڈیم بناو تحریک کے دھرنے کو آج 27روز مکمل ہوگئے،لیکن وزارتی کمیٹی کی جانب سے تاحال تحریری معاہدہ سامنے نہیں آسکا،زبانی علانات اور وعدے وعید کے علاہ متاثرین کو کوئی بھی کمیٹی مطمین نہ کراسکی جس کی وجہ سے ڈیم متاثرین 26دنوں سے سڑکوں پر در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔دوسری جانب واپڈا آفس اور پریفری روڈز پر تعمیراتی کام 8روز سے بند پڑا ہے جس کی وجہ سے واپڈا کو روزانہ کروڑوں کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔سر براہ ڈیم کمیٹی مولانا حضرت اللہ نے 26ویں روز جاری دھرنے سے خطاب میں کہا کہ واپڈا عوامی مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں جس وجہ سے متاثرین بھی پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں اب فیصلے سڑکوں پر ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ متاثرین ڈیم اور عوام دیامر کیساتھ ازسر نو 31نکات پر معاہدہ 2025پر دستخط ہونے تک دھرنے جاری رہے گا۔ادھر وزیر زراعت انجینئر محمد انور نے متاثرین ڈیم کیساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے متاثرین کیلئے افطار پارٹی کا اہتمام کیا اور ان کی جدو جہد کو سراہا۔
دھرنے کو چھبیس روز مکمل، اب فیصلے سڑکوں پر ہوں گے، سربراہ ڈیم کمیٹی
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
