غذر میں چھ افراد سیلاب کی نذر، سکردو،استور، یاسین میں بھی تباہی

غذر،سکردو،استور،یاسین(نمائندگان)گلگت بلتستان میں طوفانی بارشوں ،گلیشئرزپٹھنے اور سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی،درجنوں مکانات ،پل،سٹرکیں،زرعی اراضی سیلابی ریلوں کی نذرہوگئے جبکہ متعددافرادجاں بحق اورکئی لاپتہ ہوگئے ہیں،گلگت کے ضلع غذرمیں سیلاب نے تباہی مچادی، گوپس کے گاوں خلتی میں ایک کی خاندان کے 6 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ذرائع کے مطابق سیلابی ریلے میں بہنے والے 2 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ، ایک بچے کو زندہ بچا لیا گیا جبکہ دیگر تین افراد کی تلاش جاری ہے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیلابی ریلوں سے غذر میں مجموعی طور پر 8 اموات ہوئیں، خلتی میں 10 گھر جبکہ دائین میں 70 مکانات سیلابی ریلے کی زد میں آئے، دائین کا معلق پل سیلاب میں بہنے سے علاقے کا زمینی رابطہ منقتع ہوکر رہ گیا ہے۔غذر کے علاقے دائین میں بلور نامی 70 سالہ شخص سیلابی ریلے کی زد میں اکر جان بحق ہوا جبکہ سات سالہ بچی لاپتہ ہے، چٹورکھنڈ اور دائین سے آنے والے سیلابی ریلے نے دریائے اشکومن کا بہاو روک دیا ہے۔ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دریا کا بہاو رکنے سے منصوعی جھیل بن گئی ہے، دریائے اشکومن پر بننے والی جھیل کسی بھی وقت پھٹ سکتی ہے۔سکردومیں آسمانی بجلی گرنے کے باعث برگے اور رگیایول نالہ میں موجود گلیشیئرز پھٹ گئے جس کی وجہ سے خوفناک سیلاب آیا سیلاب کی خوفناک آوازیں دور دور تک سنائی دیں جس کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا طوفانی سیلاب نے شگری خورد کے علاقے کھرپتو فاپہ بلغار اور چھنپہ کھور رگیایول ژھر کھور رگیایول میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی کھرپتو اور فاپہ میں بیس سے پچیس گھروں دس دکانوں درجنوں باغات ہزاروں کنال اراضی پر موجود مکئی و دیگر فصلوں ہزاروں کی تعداد میں پھلدار و غیر پھلدار درختوں اور درجنوں مویشی کو شدید نقصان پہنچا اور مقامی لوگوں کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا عینی شاہدین کے مطابق جس وقت نالے سے سیلاب کا ریلہ آیا اس وقت پورا علاقہ لرز اٹھا اور لوگ گھروں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے باہر نکل آئے سیلابی ریلہ کی وجہ سے یولتر ہائی وے بھی تباہ ہوگیا شگری خورد میں تمام سڑکیں سیلاب کی وجہ سے بلاک ہوگئیں جس کے باعث علاقے کے لوگوں کو امدورفت کے مسائل پیش آئے لوگوں نے سیلاب سے بچنے کیلئے نقل مکانی کی اور محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے سیلاب کی زد میں آکر درجنوں جانور بھی ہلاک ہوگئے یاد رہے کہ برگے اور رگیایول نالہ میں یہ تیسرا سیلاب ہے اس دفعہ جو سیلاب آیا ہے اس نے پہلے سے زیادہ کئی کنا تباہی مچادی ہے علاقے کے لوگوں نے کہاہیکہ سیلاب نے رگیایول اور شگری خورد میں بڑی تباہی مچادی ہے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر و نو جنگی بنیادوں پر کرنے کی ضرورت ہے ورنہ سردیوں میں مذید پریشانیاں ہونگی۔طوفانی سیلاب کی وجہ سے واپڈا پاور ہاسز کے تمام چینلز تباہ ہوگئے جس کی وجہ سے پورا سکردو شہر تاریکی میں ڈوب گیا شب چہلم کی مجالس اور جلوس عزا تاریکی کی نذر ہوگئے طوفانی سیلاب نے سرمک کے پاور ہاس کا چینل بھی تباہ کردیا جس کی وجہ سے سکردو شہر کیلئے بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی اور لوگوں کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے پاور ہاسز کے چینلز کی تباہی کے سبب پورے سکردو میں تاریکی کا راج ہے محکمہ برقیات کے ایکسیئن سید محسن شاہ نے کے پی این سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہیکہ شہر کی بجلی کی بحالی میں تین سے چار دن کم سے کم لگ سکتے ہیں صورت حال بہت خراب ہے۔استور کے نواحی علاقوں کشونت، مکیال پکورہ مومن آباد میں آنے والے سیلابی ریلوں نے ہر طرف تباہی مچا دی۔ لوگوں نے گھروں سے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں ۔ مکیال میں سیلابی پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے سیلابی ریلے سے سینکڑوں کنال زیرِ کاشت زمین، کھڑی فصلوں اور سینکڑوں پھل دار و غیر پھل دار درختوں کو بہا لے گئے۔کشونت کے متاثرین اس وقت استور دیوسائی روڈ اور قریبی اسکول میں پناہ لئے ہوئے ہیں، جہاں ابھی تک انتظامیہ کی امدادی ٹیمیں نہیں پہنچ سکیں۔ علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں بھی کشونت گاں میں تباہ کن سیلاب آیا تھا جس میں دو قیمتی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔دوسری جانب ڈپٹی کمشنر استور اویس احمد عباسی نے سیلاب سے متاثرہ گاں مکیال کا دورہ کیا اور نقصانات کا جائزہ لیا۔یاسین کے بالائی علاقہ تھوئی ،سلطان اباد ،سندی قرقلتی ،برکلتی کے مقام پر سیلابی ریلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ۔ابتدائی اعلاع کے مطابق یاسین تھوئی کے مقام سات سالہ بچی لاپتہ ہے ۔ جبکہ برکلتی کے مقام ایک اسی سالہ شخص بھی سیلابی ریلے میں بہہ گیا ہے۔سڑکوں کی بندش کے باعث متاثرہ علاقوں تک ریسائی ممکن نہیں ہے جس باعث مصدقہ اطلاعات اور نقصانات کی مکمل تفصیلات ابتک مصول نہیں ہوئی ہے۔اطلاعات کے مطابق کئی درجن رہائشی مکانات ایک سرکاری ڈسپنسری ایک سکول مکمل طور پر منہدم ہوچکے ہیں۔یاسین کے بالائی علاقوں کو ملانے والی روڑ سلطان کے مقام پر چھ مقامات جبکہ تھوئی برکلتی اور قرقلتی کی جانب مین روڑ کئی جگہوں سے بلاک ۔ مجموعی طور یاسین کو بالائی علاقوں سے ملانے والے مین روڑ گیارہ مقامات پر بلاک ہے۔تیز بارش کے ساتھ سیلاب کی روانگی جاری ہے۔جبکہ تھوئی حرف کے مقام پر آغاخان ہلتھ سینٹر سمیت کئی دکان اور رہائشی مکانات کو متاثرہوے ہے۔ مقامی لوگوں نے تھوئی داپس کے لوگوں کو محفظ مقام پر منتقل کرکے پورے گاوں کو خالی کیا ۔ طاوس چشمہ کے مقام پر درجنوں رہائشی مکامات منہدم ہوگئے ۔چشمہ کلونی کے رہائشیوں کو محفظ مقام پر منتقل کیا۔علاقے میں بجلی پینے کی صاف پانی اور زرعی اراضیات کو سیراب کرنے والی واٹر چینلز تباہ ہوچکے ہے۔ہزاروں کنال زمین پر تیار گندم اور مکئی کے فصلیں کئی مال موشی سیلابی ریلے کے نظر ہوگئے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں