مقامی چھٹیاں ختم کرنا سازش، فوری بحال کی جائیں، انجمن امامیہ

گلگت (پ ر) مرکزی انجمن امامیہ کی جانب سے گرینڈ اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں سابق صدور و کابینہ، علمائے کرام اور اکابرین ملت نے خصوصی شرکت کی جس کی سربراہی قائد ملت جعفریہ آغا سید راحت حسین الحسینی نے کی ۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی طرف سے محکمہ ہیلتھ اور محکمہ تعلیم میں لوکل چھٹیوں کے خاتمے کے فیصلہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقامی چھٹیوں کو ختم کرکے ان ایام کی اہمیت کو کم کرنے اور ان ایام میں ہونے والے مذہبی اجتماعات کو کمزور کرنے کی متعصبانہ سازش ہے۔صوبائی حکومت کے اس متعصبانہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوے ان مقدس ایام کی چھٹیوں کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں بصورت دیگر احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔اجلاس میں حالیہ دنوں جوتل اور رحیم آباد کے تنازعہ کے موقع پر سیکورٹی اداروں کی کارکردگی غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے محکمہ پولیس کے اعلی افیسران کی جانب سے یکطرفہ کاراوئی کرتے ہوئے فورا ATA لگا کر جوتل کے ذمہ داران کو گرفتار کرنے سے علاقہ کے عوام میں سخت تشویش پیدا ہوئی جس کی مزمت کی گء اور گرفتار افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔نیز اس معاملے کو ثالثی کے ذریعے حل کرنے کے لیے تمام تر صلاحیات بروئے کار لانے کار فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں میں محکمہ خوراک کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے ۔ گذشتہ دنوں مجسٹریٹ کی جانب سے خفیہ اطلاع پر محکمہ خوراک کے گودام میں چھاپہ کے دوران تقریبا 350 سے زائد گندم کی بوریاں خراب حالات میں گودام میں پڑی ہوئی ملی جو کہ ناقابل استعمال تھی جس کو مجسٹریٹ نے تحویل میں لے کر تلف کیا ۔ اب ایسے حالات میں جہاں اس وقت پورے گلگت بلتستان میں لوگ گندم کی ایک ایک تھیلے کے لئے ترس رہے ہیں مگر محکمہ کی طرف سے اتنی بڑی غفلت کا زمہ دار کون ہوگا۔ ایسی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم حکام بالا سے اپیل کرینگے کہ ایسے نااہل افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے قرار واقعی سزا دے تاکہ ایسے نااہل افراد کا گھیرا تنگ ہو اور عوام کو بروقت آٹے کی ترسیل میں آسانی ہو۔مزید ملک عزیز میں دہشتگردی ایک دفعہ پر سر اٹھا رہی ہے ایک خاص منضوبہ بندی کے تحت مختلف مکاتب فکر کے علما کو ٹارگیٹ کر کے قتل کیا جارہا ہے، واقعے کی شدید مزمت کرتے ہوئے دہشتگردوں کیخلاف بھرپور کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ، دہشت گردوں کا تسلسل سے حملے پاکستان دشمن قوتوں کی آلہ کاری کا واضح ثبوت ہے۔دہشتگردوں کے خلاف حتمی آپریشن کا آغاز کرکے ملک میں آئین اور قانون کی رٹ کو ہر صورت بحال کریں، ملت جعفریہ ملکی سالمیت ، استحکام اور بقا کی خاطر قربانی سے دریغ نہیں کریں گی۔اجلاس کے آخر میں اسرائیل کا دوبارہ سے غزہ پر شدید بمباری کرتے ہوئے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تقریبا 500 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ایسے میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی تنظیموں کی خاموشی پر حیرانی ہے ۔عالمی دنیا اور بالخصوص او ائی سی کی اس وقت فلسطین میں اسرائیلی بربریت پر خاموشی انتہائی افسوس ناک ہے فلسطین کو آزاد اور خود مختار ریاست کا حق ملنا چاہیے اقوامِ متحدہ کو اس وقت جاری صورت پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ آج کے یزید اسرائیل فلسطین کے لوگوں کو ان کے جذبہ آزادی سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹا سکتا مسلم امہ کو اس وقت کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ فلسطین کے لوگوں کو ان کا حق دلایا جائے اسلامی ممالک کا اتحاد کس مقصد کے لیے بنایا گیا ہے آج وقت آ گیا ہے کہ مسلم امہ اکھٹی ہو فلسطین کے مظلوم بہن بھائی آج بھی کسی مسیحا کے انتظار میں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں