یاسین (معراج علی شاہ)سینئر صوبائی وزیر قانون پارلیمانی امور وسیاحت گلگت بلتستان غلام محمد نے کہا ہے کہ ایڈیشنل اضلاع کے قیام کے گلگت بلتستان میں نافذعمل قوانین سی ارپی سی ،پولیس رول اور لینڈ ریونیو ایکٹ کے تحت عمل میں لائی گئی ہے جو کہ مکمل طور پر قانونی ہے۔اختیار قانون کے تحت صوبائی حکومت کے پاس مجوزہ قوانین کے تحت ایڈیشنل اضلاع بنانے کے اختیارات حاصل ہے تاہم کسی بھی صوبے میں اضافی ضلع کی قیام کا اختیار وزیراعظم کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا ہے 20 سے 25 اپریل تک گلگت بلتستان کے اندار نئے ایڈیشنل اضلاع کا باقاعدہ آغازکیا جائے گا ۔ ایڈیشنل ڈی سی کے پاس ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور کلکٹر کے مکمل اختیارات ہونگے ۔ ایڈیشنل ڈی سی کی تعیناتی صوبائی حکومت کی دائرہ اختیار میں ہے۔ صوبائی حکومت کے پاس ایڈیشنل اضلاع میں پولیس رول 1861کے مطابق ایڈیشنل ایس پی کے بجائے ایس پی تعینات کرنے کا قانونی اختیارموجود ہے ۔انہوں نے کہا نئے قائم ہونے والے ایڈیشنل اضلاع کیلئے صوبائی حکومت نے بجٹ مختص کرکے ڈی سیزکے اکائونٹ میں منتقل کیا ہے ۔ اگلے دو مہینوں میں نئے قائم ہونے والے اضلاع میں ریکارڈ کی منتقلی ہوگی اور جولائی تک ایڈیشنل اضلاع میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس ،بی اینڈ آر ، واٹراینڈ پاور ،ایل جی اینڈ آر ڈی کے دفاتر اپنی خدمات سرانجام دینا شروع کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل اضلاع کے قیام سے عوام گوپس یاسین سمیت دیگر نئے قائم ہونے والے اضلاع کے عوام کو ان کی دہلیز پر انتظامی سہولیات میسر آئیں گی۔
نئے اضلاع، ایڈیشنل ڈی سی کے پاس ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور کلکٹر کے اختیارات ہوں گے، وزیرقانون
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
