ڈیم متاثرین، شاہراہ قراقرم بلاک کرنے کا انتباہ

دیامر (نمائندہ خصوصی) متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کا حقوقِ دو ڈیم بنائو تحریک کا دھرنا 50ویں روز میں داخل ہوگیا۔تاہم 31نکاتی مطالبات پر ایک فیصد بھی عملدرآمد نہ ہوسکا۔ متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم نے آج چلاس میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہراہ قراقرم کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔ ڈیم کمیٹی کے زمہ داران نے ڈیم سائٹ کی جانب لانگ مارچ کیلئے تیار کردہ 3ہزار جوانوں کو آج تیاری کیساتھ چلاس پنڈال آنے کی کال دے دی ہے،حالات خراب ہونے کا خدشہ سخت عوامی رد عمل کا سامنا ہے دیامر میں بے یقینی کی سی صورت حال ہے۔ چلاس میں دھرنے کے 50روز مکمل ہونے پر ڈیم کمیٹی کے سربراہ مولانا حضرت اللہ ،مولانا نجیب،مولانا عثمان،مولانا شاہد،مولانا آفتاب،مولانا عمر یار و دیگر نے دو ٹوک الفاظ میں واپڈا ،وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کو باور کرایا ہے کہ اب شاہراہ قراقرم بند ہوگی،ڈیم سائٹ کی طرف پیش قدمی ہوگی،صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج سے تمام قبائل کے نوجوان جنھوں نے اپنی لسٹ بیس کیمپ دھرنا پنڈال میں جمع کرائی ہے اپنی حاضری یقینی بنائیں۔ گلگت بلتستان سے راولپنڈی کی طرف جانے والے اور راولپنڈی سے گلگت آنے والے تمام مسافر سفر سے گریز کرے ۔کسی بھی وقت کے کے ایچ کو بلاک کیا جاسکتا ہے ۔تھور چلاس اور دیگر مقامات پر واپڈا اور دیگر کمپنیوں کے دفاتر بدستور بند رہیں گی اور واپڈا سمیت دیگر کنسٹرکشن کمپنیوں کی گاڑیاں جو روڈ پر چل رہی ہیں کل سے مکمل طور پر بند اور گاڑیوں کو کھڑی کی جائیں بصورت دیگر حالات کے زمہ دار واپڈا خود ہی ہوگا ۔بوشی داس کیمپ واپڈا افس تھور سمیت تمام کمپنیوں کو تیل فراہم کرنے والے آئل ٹینکرز اور مالکان کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ وہ تیل کے سپلائی کل سے ہی بند کریں خلاف ورزی کے صورت میں مالکان ٹینکرز ڈرائیورحضرات خود زمہ دار ہونگے ۔تمام غیر مقامی ملازمین جو عیدالفطر کے چھٹیاں لیکر گھروں کو جاچکے ہیں وہ گھروں میں ہی رہیں دوبارہ سے ڈیوٹی پرحاضر ہونے کیصورت میں ان کے ساتھ پیش آنے والے حالات کے زمہ دار بھی وہ خود ہوں گے اور واپڈا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ غیر مقامی ملازمین دیامر ڈیم میں کام کرنے کیلئے نہ آئیں ،۔مقامی لوگوں کو روزگار دیا جائے۔واپڈا کے مقامی عارضی ملازمین کو فوری مستقل کیا جائے۔18ہزار ایکڑ اراضی کی فوری ادائیگی کی جائے۔تمام 31نکات پر عملدرآمد کیلئے بغیر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔دھرنے کے دوران کسی قسم کی حالات خراب ہوئے تو زمہ دار ضلعی انتظامیہ اور واپڈا ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں