سوست پورٹ میدان جنگ، تاجروں پر دھاوا، شیلنگ اور ہوائی فائرنگ،صوبائی وزرا نے سازش قرار دے دیا

گلگت(سٹاف رپورٹر)سوست میں ایف سی اور پولیس کی جانب سے سیلز اور انکم ٹیکس و دیگر ٹیکسز کیخلاف جاری تاجروںدھرنے پر جمعرات کی علی الصبح دھاوا بولا گیا۔دھرنے کومنتشر کرنے کے لیئے ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جسکے بعد دھرنے کے شرکا اشتعال میں آگئے۔اور سوست میدان جنگ میں تبدیل ہوگئے۔سوست میں دھرنے پر شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کے بعد گلگت بلتستان بھر میں تاجر برادری کی کال پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔گلگت نگر ہنزہ اور سکردو میں جگہ جگہ احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا ۔عوام نے میں شاہراہیں بلاک کرکے حکومت کیخلاف بھرپور احتجاج کیا۔گلگت خومر سکوار ناد علی چوک۔ اتحاد چوک۔ پونیال چوک گلگت۔ حیدر پورہ ریورویو روڈ۔ شہید ملت روڈ مجینی محلہ امپھری گلگت غذر روڈ جوتل نومل گورو جگلوٹ بازار،جبکہ نگر نلت سکندرآباد تھول نلت اور سکردو شہر و سوست بازار میں تاجراتحاد کمیٹی اور سپریم کونسل کی کال پر سخت احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔عوام نے ٹائر نذر آتش کرکے حکومت کی ظلم وبربریت کیخلاف احتجاج کیا۔احتجاجی مظاہروں کے باعث کاروباری و سرکاری امور ٹھپ ہوکر رہ گیا۔جبکہ ٹریفک کا نظام بھی جام ہوا جسکی وجہ سے عوام کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔تاجر اتحاد کے رہنماں جاوید حسین ،اشفاق احمد ایکشن کمیٹی کے رہنماں احسان علی ایڈووکیٹ ،کامریڈ باباجان ویگر نے حکومت کی جانب سے سوست دھرنے پر کریک ڈائون کو حکومتی بوکھلاہٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹیسکز کے خاتمے کی بجائے تاجروں پر ظلم و جبر کرکے خوف و ہراس پھیلا یا ہے گلگت بلتستان متنازعہ خطہ ہے یہاں پر ٹیکسز کا نفاذ غیرقانونی ہے۔سوست میں ٹیکسز کے نفاذ سے کاروباری افراد دیوالیہ ہوچکے ہیں۔حکومت کو دھرنے پر شیلنگ اور تشدد و بربریت بہت مہنگا پڑے گا۔ دوسری جانب صوبائی وزرا شمس لون، رحمت خالق انجینئر محمد انور معاون خصوصی ایمان شاہ و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رکن اسمبلی امجد ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ سوست میں تاجروں کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ ہمیں سازش لگتا ہے اور یہ سازش تاجروں کے اندر سے اور بھی ہوسکتی ہے اور ہمیں انتظامیہ کے اندر سے بھی سازش کی بو نظر آرہی ہے اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیے انہوں نے کہا کہ ہم تاجروں کے مسئلے حل کرکے گلگت بلتستان کے عوام کو اگلے دس دنوں میں سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی سے مستثنی قرار دیکر ایس آر او جاری کرائیں گے وفاقی حکومت نے تاجروں کے ان تین مطالبات کو تسلیم کیا ہے اور گلگت بلتستان کے حدود میں تین ٹیکسز سے استثنی ہوگا انہوں نے اعلان کیا کہ وزیراعلی نے سوست میں پیش آنے والے واقعہ کا سخت نوٹس لیا ہے اور انتظامیہ کو ہدایات جاری کردی ہے کہ دھرنے کے مظاہرین کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جائیگا حکومتی وزرا نے کہا کہ سوست دھرنے میں بیٹھے بعض تاجر بھی اس مسئلے کو خراب کرنا چاہتے ہیں اور ہمیں انتظامیہ کے اندر سے بھی سازش کی بو آرہی ہے گزشتہ رات سوست میں تاجروں پر شیلنگ کے حوالے سے جو آفیشل رپورٹ ملی ہے اس میں بتایا گیا ہے تاجروں نے 47 افراد کو ضابطے سے گزارنے نہیں دیا گیا اور کار سرکار میں مداخلت کی گئی جس پر یہ ایکشن کیا گیا ہے امجد ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہم تاجروں کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے خلوص سے کام کررہے ہیں لیکن کچھ عناصر تاجروں کے اندر سے ہی ان مذاکرات کو نہ صرف خراب کرنا چاہتے ہیں بلکہ وہ ان تین طرح کے ٹیکسز کو ختم کرنے کے حامی بھی نہیں تاجروں سے درخواست ہے وہ ایسے صفوں میں ایسے عناصر پر نظر رکھیں اور دھرنے کو پرامن طریقے سے جاری رکھیں حکومت کی طرف سے ہم گارنٹی دیتے ہیں کہ کوئی دھرنے کے خلاف کاروائی نہ جائے وزرا نے کہا کہ جس دن سے وفاقی حکومت کے ساتھ تاجروں کے مسئلے پر مذاکرات شروع ہوئے ہیں اسی دن سے دھرنے سے ریاست مخالف فوج مخالف تقاریر کی گئیں جو کہ افسوس ناک ہے انہوں نے کہا ہم سوست میں جو واقعہ پیش آیا ہے اس پر انتظامیہ کا موقف ہم نے سنا ہے اور نگر سپریم کونسل کو بھیجا ہے کہ وہ دھرنے کے معاملات کو سنبھالیں تاکہ ہم تاجروں کے اس مسئلے کو بہتر انداز میں حل کرسکیں اور گلگت بلتستان کے عوام کو خوشخبری دے سکے انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ وکلا کے ساتھ بھی مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے اور میں یہ یقین دلاتا ہوں کہ سپریم اپیلیٹ کورٹ میں اور چیف کورٹ میں ججز کی تعیناتیاں وکلا میں سے ہی ہونگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں