غذر کی تحصیل گوپس کے علاقے راوشن نالہ میں گلیشیائی جھیل پھٹنے کے باعث اچانک اونچے درجے کے سیلاب نے شدید تباہی مچائی۔ کئی مکانات اور کھیت تباہ ہوگئے جبکہ درجنوں افراد اپنی جانیں بچانے کے لیے محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہوئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق سیلابی ریلے کے دوران سو سے زائد افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، کچھ وقت کے لیے پھنس گئے تھے، تاہم مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت انہیں نکال کر محفوظ مقامات تک پہنچایا۔
عینی شاہدین کے مطابق چرواہوں نے بروقت موبائل فون کالز کے ذریعے گاؤں والوں کو سیلاب کے خطرے سے آگاہ کیا جس کی وجہ سے متعدد خاندانوں نے فوری طور پر علاقے کو خالی کردیا اور یوں بڑے انسانی نقصان سے بچاؤ ممکن ہوسکا۔
اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر چرواہوں کی حاضر دماغی کو سراہا گیا اور موبائل آپریٹرز کی کوریج کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا گیا، جس کی بدولت بروقت اطلاع دینا ممکن ہوا۔
دوسری جانب عوامی حلقوں نے متعلقہ اداروں پر تنقید کی ہے کہ جدید ارلی وارننگ سسٹم کے باوجود اکثر مقامات پر یہ نظام مؤثر ثابت نہیں ہورہا۔ اگرچہ یہ واضح نہیں کہ راوشن نالہ میں وارننگ سسٹم نصب تھا یا نہیں، تاہم گزشتہ ایک ماہ کے دوران دیگر علاقوں میں اس نظام کے غیر مؤثر ہونے کی شکایات سامنے آچکی ہیں۔
یہ واقعہ ایک بار پھر اس ضرورت کو اجاگر کرتا ہے کہ گلیشیائی جھیلوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نصب وارننگ سسٹمز کو نہ صرف فعال رکھا جائے بلکہ ان کی مؤثر کارکردگی کو بھی یقینی بنایا جائے۔