ایف پی ایس سی سے فیل ڈاکٹرز دباو کے ذریعے قانون واپس کرانا چاہتے ہیں، سینئر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن

گلگت(سٹاف رپورٹر) گلگت بلتستان کے سینئر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماو ¿ں ای پی آئی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اقبال رسول’ ای این ٹی سپیشلسٹ ڈاکٹر فدا حسین’ چیف کنسلٹنٹ گائناکالوجسٹ ڈاکٹر شیریں سلطان و ڈاکٹر مقبول احمد اور ڈاکٹر بہادر نے کہا ہے کہ ایف پی ایس سی میں فیل ہو کر کنٹریکٹ کے ذریعے مستقل ہونے والے نا تجربہ کار ڈاکٹرز جی بی اسمبلی سے پاس ہونے والے قانون کو دباو کے زریعے واپس کروانا چاہتے ہیں جو کہ علاقے کے 20 لاکھ عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔ اگر جی بی اسمبلی سے ڈاکٹروں کے ریٹائرڈمنٹ کا 65 سال حد والا قانون واپس کیا گیا تو آئندہ اسمبلی سے منظور ہونے والے قوانین پر اعتبار ختم ہوجائے گا۔ سنٹرل پریس کلب گلگت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماو ¿ں نے کہا ہے کہ تمام سینیر ڈاکٹرز چیف سکریٹری محی الدین وانی ے ڈاکٹروں کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد 65 سال کرنے والے اقدام کوخصوصی طور پر سراہتے ہیں جو کہ سابق وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمن کے دور سے کا بینہ میں زیر بحث رہا ہے۔جو کہ اقدام ڈاکٹروں کی کمی کو دور کر نے کیلئے قابل قدر قدم ہے۔اس وقت درجنوں اے کلاس ڈسپنسریز اور بی ایچ یو ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی قلت ہے جن کیلئے سینکڑوں ڈاکٹروں کی ضرورت ہے جبکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں اور تحصیل سطح کی ہسپتالوں میں بھی سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی شدید قلت ہے جنہیں دور کر کے عوام کو سہولیات پہنچائی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ سے منظور ہونے والے قوانین کو اگر زور زبردستی اور دباو ¿ کے زریعے واپس کرایا گیا تو گلگت بلتستان اسمبلی سے کوئی بھی بل غیر متنازعہ نہیں رہے گا اوران پر عملدرآمد کرانا ممکن نہیں ہوگا۔ حالیہ 65 سال کے فیصلے کیلئے کسی فرد واحد ڈاکٹر نے بھی درخواست نہیں دی ہے بلکہ حکومت نے خودا پنی پالیسی کے تحت فیصلہ کیا ہے جو کہ صحت عامہ کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جونیئر ڈاکٹرز اس فیصلے کو کالا قانون اور طرح طرح کے القابات سے نواز رہے ہیں جو کہ افسوسناک عمل ہے انہوں نے کہا کہ ہہم تمام ڈاکٹر ایف پی ایس سی کے تحت مشتہر ہونے والے محدود آسامیوں پر ٹیسٹ انٹرویو دیکر کامیاب ہو کر آرہے ہیں جبکہ موجودہ مشتعل حضرات کی اکثریتی تعداد ایف پی ایس سی کی بجائے گلگت بلتستان کے اس طرح کے ایک قانون کی روشنی میں عمل میں آئی ہے جسے ہم نے محض ڈاکٹروں کی قلت کے پیش نظر قبول کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھیڑ بکریوں کی طرح کنٹریکٹ والے ڈاکٹرز کو مستقل کیا گیا ہے ایسے ایف پی ایس سی کو ختم کیا جائے۔اورجو جس کیڈر کا ہے اس میں بھیجا جائے۔ متعلقہ شعبے میں ہیلتھ کئیر میں خدمات سرانجام دیں۔ بیرون ملک رہ کر برطرف ہونے والے ڈاکٹرز نے نہ صرف دوبارہ اپنی ڈیوٹی جوائن کی بلکہ ترقی بھی حاصل کر لی ہیں پی ایم اے اور وائی ڈی اے تمام ڈاکٹروں کے حقوق کی ضامن ہے۔ پی ایم اے کا غلط نام شامل کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹروں کے ریٹائرڈمنٹ کے 65 سال کے قانون کو ختم کرنا ہے ہے تو کنٹریکٹ کے ذریعے مستقل ہونے والے تمام ڈاکٹروں سے ایف پی ایس سی کے زریعے ٹیسٹ لیا جائے اور برطرف کئے جانے والے ڈاکٹروں کو بھی واپس بھیجا جائے۔انہوں نے کہا کہ ماما چاچا بل اور من پسند افراد کے القابات ایف پی ایس سی کی بجائے کنٹریکٹ پر 17 گریڈ کی آسامیوں پر مستقل ہونے والوں پر زیادہ ججتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر آنا صحت کے ماہرین کا شیوہ نہیں ہے اور یہ بات ہم صرف کسی کی حالت پرنہیں کر رہے ہیں بلکہ 35 سالہ تجربے اور ذاتی کردار کی روشنی میں کر رہے ہیں اور اس دورانیے میں ڈاکٹروں کے تمام مسائل کو حل کرانے میں اپنا کردار بھی ادا کیا ہے جن میں سروس سٹر کچر سمیت متعدد امور قابل ذکر ہیں۔ سینئر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماو ¿ں نے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ مشتعل جونیئر ڈاکٹروں کے لئے بننے والا قانون اچھا اور سینئرز کے لئے بننے والا قانون غلط ہوتا ہے سینئر ڈاکٹرز 65 سال کی سروس نہ کریں تو انہیں معاشی طور پر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ پریس کانفرنس میں نازیبا الفاظ استعمال کئے گئے۔ جو کہ ان کی تربیت کا نتیجہ ہے۔ سینئر ڈاکٹرز جذبہ اور لگن سے کام کر رہے ہیں۔ ای این ٹی ایک بھی ڈاکٹر نہیں ہے خواتین ماں بہنیں ہیں ان کے علاج کے لئے سینئر گائناکالوجسٹ ہے۔ عوام جونیئر کی بجائے سینئرز سے علاج کرانے کو ترجیح دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ شفاءسے بڑے بڑے پیکج پر آنے والے ڈاکٹر پر احتجاج نہیں کیا گیا۔ اور اب عوامی فائدے پر مشتعل ہو رہے ہیں حکومت کو پریشر نہیں لینا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کی پروموشنز کے خلاف نہیں ہیں۔ ٹائم سکیل کے مطابق تمام ڈاکٹروں کی ترقی ہوتی ہے ڈاکٹروں کے ریٹائرڈمنٹ کی حد 65 سال ہونے سے کسی بھی جونئیر ڈاکٹر کی سنیارٹی یا پروموشن پر فرق نہیں پڑتا ہے سینئر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماو ¿ں نے وائی ڈی اے کو باقاعدہ مقالمے کی دعوت بھی دی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں