سکردو،گرلزکالجز کی کمی سے سینکڑوں طالبات کا مستقبل داو پر لگ گیا

 سکردو، نئے کالجز کے عدم قیام کی وجہ سے بلتستان میں طالبات کیلئے تعلیمی اداروں میں داخلے ملنا مشکل ہوگیا رواں سال ایک ہزار سے زائد طالبات اب تک داخلوں کیلئے دربدر پھر رہی ہیں اور داخلے دلانے کیلئے صوبائی حکومت کی سطح پر کسی قسم کی کوشش نہیں ہورہی ہے جس کی وجہ سے طالبات کا قیمتی مستقبل ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے تعلیمی سال ختم ہونے والا ہے مگر طالبات داخلوں کیلئے ادھر ادھر دوڑ رہی ہیں مگر انہیں کہیں بھی داخلے نہیں ملے ہیں کالج آف ایجوکیشن فار ویمن میں موجود اسی نشستوں پر داخلوں کیلئے چھ سو کے قریب طالبات نے اپنی درخواستیں جمع کرائیں ان میں سے صرف اسی سے نوے طالبات کو ہی کالج میں داخلے ملے ہیں باقی پانچ سو طالبات کالج سے باہر رہ گئیں گرلز ڈگری کالج سکردو کا دروازہ بھی سیٹوں کی کمی کے باعث سینکڑوں طالبات کیلئے بند ہوگیا دیگر کالجز میں بھی داخلوں کا مسئلہ سنگین ہوگیا داخلوں کا مسئلہ روز بروز سنگین ہوتا جارہا ہے حکومتی حلقوں نے داخلوں کے حوالے سے مکمل طور پر چپ سادھ لی ہے صوبائی وزیر تعلیم غلام شہزاد آغا نے کے پی این سے بات چیت کرتے ہوئے داخلوں کے حوالے سے کہاکہ کالجوں میں طالبات کو داخلوں کے حوالے سے درپیش مشکلات سے ہم پوری طرح سے آگاہ ہیں اسی لئے نئے کالجز کے قیام اور ایوننگ کالج کا منصوبہ بھی لیکر آرہے ہیں۔ ایوننگ شفٹ میں کلاسز چلانا اور ہے کالج چلانا اور ہے لہذا ہم ایوننگ کالج کا منصوبہ لیکر آرہے ہیں اس منصوبے کے بڑے دوررس نتائج سامنے آئیں گے طالبات ہماری اپنی بہنیں ہیں انہیں کسی بھی صورت میں تعلیم سے دور نہیں رکھیں گے تعلیم کو عام کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے اپوزیشن لیڈر کاظم میثم نے کہاہےکہ صحت مندانہ سرگرمیوں کا انعقاد ضرور ہونا چاہیئے ہم ایسی صحت مندانہ اور مثبت سرگرمیوں کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی کریں گے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت کو نئے کالجوں کے قیام کے اوپر بھی خصوصی توجہ دینی چاہیئے اور کالجوں کے قیام کیلئے ہم نے جو سکیمیں رکھی ہیں ان کو فوری میچور کیا جائے تاکہ یہاں داخلوں کے حوالے سے بحران کو ختم کیا جاسکے ادھر کالجوں میں داخلوں کے بحران پر پاکستان پیپلز پارٹی گمبہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں