گلگت(ثاقب عمر،سٹاف رپورٹر) سابق وزیر اعلی و صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ میں قومیت، مسلکی، برادری اور محلوں کی سیاست نہیں کرتا ہوں جو لوگ آج کل سامنے آئے ہیں ان کے پاس کوئی ایجنڈا ہے تو سامنے لائیں صرف صدارت کی بات کرتے رہنے سے مسائل حل نہیں ہوتے ہیں اور آج ان افراد کو تکلیف ہورہی ہے جن لوگوں نے مسلم لیگ(ن) کو اپنے گھر کی لونڈی بنانے کی کوشش کی میں نے مسلم لیگ(ن) کو محلوں ، گھروں ، قبیلوں اور مسلک سے باہر نکالا اور چوک چوراہے پر لایا ہے جس پر ان لوگوں کو تکلیف ہے۔گلگت میں مسلم لیگ ن لایئرز فورم کے زیر اہتمام میاں نواز شریف کی21اکتوبر کو لاہور آمد اور قائد مسلم لیگ ن کے استقبال کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ وکلائ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ مجھے اس بات پر خوشی ہے کہ دیامر اور گلگت میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے دفاتر کھولے ہیں اور وہ میرے ایک نوٹس پر دفاتر کھولنے پر مجبور ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاست کو ہم کسی کے گھر کی لونڈی بننے نہیں دینگے اور مسلم لیگ (ن) کو عوامی جماعت بنائیں گے اور جس کو صدر بننا ہے وہ 2024 کے جنرل کونسل کے اجلاس میں امیدوار بنے اور جو لوگ آج صدرات کے نام پر ٹاک شوز کررہے ہیں وہ ماضی میں پرویز مشرف کو پیارے ہوئے تھے اور آج کس منہ سے سامنے آرہے ہیں میں نے پرویز مشرف کے ساتھ اختلاف کرکے پارٹی چلائی ، آصف زرداری کے ساتھ مخالفت کی اور ڈٹا رہا اسی طرح عمران خان کے ساتھ مقابلہ کیا لیکن یہ لوگ چھپ رہے تھے اور آج مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان کی سب سے بڑی جماعت بنی تو ان کو تکلیف ہورہی ہے۔ حافظ حفیظ الرحمان نے مسلم لیگ (ن) کے وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ آج کل صدارت کے نام پر واویلا کررہے ہیں وہ کبھی پی ٹی آئی تو کبھی پی پی پی کے ساتھ سازشوں میں مصروف ہوتے ہیں بند کمروں میں سازشیں کررہے ہیں اور حلقوں کی سیاست کرنے کے لئے منتیں کررہے ہیں آج تک اسمبلی فلور میں نواز شریف کے حق میں انہوں نے ایک لفظ تک نہیں بولا اور خالد خورشید سرعام نواز شریف کو چور ڈاکو کہتا رہا لیکن ان کو ہمت نہیں ہوئی کہ وہ ایک لفظ نواز شریف کے حق میں کہیں یا اجلاس کا بائیکاٹ کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں پارٹی کا سربراہ ہوں اور میں پوری کوشش کرتا ہوں کہ جو بھی اختلاف ہے تو وہ پارٹی کے پلیٹ فارم سے حل ہو اور کوئی بھی ایک کام وہ لوگ بتائیں کہ میں اپنی پارلیمانی پارٹی یا سینئر رہنماو ¿ں کی مشاورت کے بغیر کیا ہو آج ان لوگوں کو تکلیف ہے جو لوگ ماضی میں مسلم لیگ کا حصہ نہیں تھے اور آج آکر یہ مطالبہ رکھ رہے ہیں کہ صدارت دی جائے اگر کسی کو صدارت چاہئے تو متعلقہ فورم سے بات کریں میرا ایجنڈا کوئی صدارت سے چمٹنا نہیں ہے اور نہ ہی کرسی سے چمٹنا ہے ہمارے پاس گلگت بلتستان کے عوام کے فلاح و بہبود کے لئے ایک ایجنڈا ہے جس کو لیکر ہم کام کررہے ہیں اگر ان لوگوں کے پاس صدارت کے نعرے کے علاو ¿ہ کوئی گلگت بلتستان کے عوام کے لئے کوئی ایجنڈا ہے تو سامنے لائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر شعبے میں اپنے دور میں بیلسنگ کیا ہے اور آج سپریم اپیلٹ کورٹ اور سروس ٹربیونل غیر فعال ہیں وہاں پر ججز نہیں ہیں جس کی وجہ سے بے شمار مقدمات التواءمیں پڑے ہوئے ہیں۔ سابق وزیر اعلی نے کہا کہ نواز شریف صرف پاکستان کا ہی نہیں گلگت بلتستان کے بھی محسن ہیں جنہوں نے گلگت بلتستان کے لئے 380 ارب کے پی ایس ڈی پی کے پراجیکٹس دئے اس کے علاو ¿ہ صحت، تعلیم میں کام کیا اور اضلاع بنائے جس کے بدولت آج ہر سب ڈویڑن میں ایک سول جج کام کررہا ہے۔ وکلا نواز شریف کے صف اول کے سپاہی ہیں اور وکلا کے حقوق اور آزاد عدلیہ کے لئے نواز شریف نے دن رات کام کیا اور لانگ مارچ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی پانچ سالہ حکومت میں نیشل ایکشن پلان کے تحت گلگت بلتستان میں امن و امان قائم کیا اور گلگت بلتستان کے عوام کو روزگار دیا نوگو ایریاز ختم کرائے سیاحت کے لحاظ سے کام کیا آج بھی دیکھیں ایک اینٹ کہیں نہیں لگ رہی ہے آئے روز سیکریٹریز کا تبادلہ ہورہا ہے آدھے سیکریٹریز عدالتوں میں ہیں تو کام کیسے ہوگا من مانے فیصلے کے ذریعے سیکریٹریز اور ایکسئین کے تبادلے کرائے جارہے ہیں بیڈ گورننس کی انتہا ہے اور کوئی کچھ نہیں کررہا ہے ہم اس دوران بھی اسلام آباد جاکر منت سماجت کرکے گلگت بلتستان کے لئے مختلف سکیمیں لارہے ہیں اور یہ لوگ اسمبلی میں رہ کر بھی عوامی مسائل حل نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 21 اکتوبر کو نواز شریف کا شاندار استقبال ہوگا اس وقت ملک جس نہج پر ہے اس سے نکالنے کے لئے نواز شریف کے علاو ¿ہ کوئی لیڈر مجھے نظر نہیں آرہا ہے میں ایک سیاسی کارکن ہوں کوئی غلام نہیں کوئی اور لیڈر ہوتا تو میں کہتا لیکن اس وقت ملک کو نواز شریف کی ضرورت ہے اور میری وکلا برادری کے علاو ¿ہ پورے گلگت بلتستان کے عوام سے گزارش ہے کہ وہ نواز شریف کے استقبال کے لئے باہر نکلیں اور محسن پاکستان کا بھرپور استقبال کریں۔ کونشن سے مسلم لیگ(ن) لائرز ونگ کے صدر بشارت ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلا شریف ایڈووکیٹ ، اقبال ایڈووکیٹ ، حاجی عابد علی بیگ ، اورنگزیب ایڈووکیٹ شہباز ایڈووکیٹ نے خطاب کیا اور اپنے خطابات میں انہوں نے قائد مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف کے استقبال کا عزم کیا اور نواز شریف کی جانب سے گلگت بلتستان باالخصوص وکلا کے لئے کئے کاموں کو سراہا باالخصوص آئینی حقوق کے حوالے سے کئے گئے کاموں کو سراہا گیا اور بھرپور استقبال کرنے کا اعلان کیا اور ساتھ ہی حافظ حفیظ الرحمان کو بطور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) قبول کرتے ہوئے مکمل اعتماد کا اظہار بھی کیا گیا۔