گلگت، حفیظ الرحمن مخالف دھڑے کا بڑا پاور شو

گلگت(محمد ایوب )مسلم لیگ ن گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل حاجی اکبر تابان، رانی عتیقہ اور کپٹن ریٹائرڈ محمد شفیع نے گلگت میں نئے صوبائی سیکریٹریٹ کے افتتاح کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاست جھوٹ، دھوکہ بازی اور بد تمیزی کا نام نہیں، سیاست کے بارے میں اسلام کہتا ہے کہ صاحب عمل شخصیات جدا نہیں ہوسکتیں ۔ عوام ایک سیاستدان کو پانچ سالوں کے لئے منتخب کرتی ہے اور اس کے بعد اس منتخب نمائندے کی گردن میں سریا اجاتا ہے۔ یاد رکھو متکبر شخص کو اللہ زلیل و خوار کرتا ہے۔ اقتدار اللہ کی طرف سے ایک مقدس امانت ہے اور اللہ جسے اقتدار، اختیار اور دولت دیتا ہے اس سے ضرور پوچھا جائے گا۔ خدمت کرنا ہر ایک کے نصیب میں نہیں ہوتا اللہ جسے خدمت کی توفیق دے اور وہ خدمت نہ کرے تو اس کی بد قسمتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیاستدان کی حیثیت سڑک پر بھیک مانگنے والے سے زیادہ نہیں کیوںکہ سیاستدان بھی در در جاکر ووٹ کی بھیک مانگتا ہے اور جب وہ منتخب ہوکر اقتدار میں آتا ہے تو وہ اپنے آپ کو غیرت مند کہتا ہے۔ وہ تکبر کرتا ہے۔ اگر ایک نمائندہ اقتدار تک پہنچتا ہے تو وہ عوام کے ووٹ سے پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا نواز شریف گلگت بلتستان کا محسن ہے نواز شریف نے گلگت بلتستان کا بجٹ 6 ارب سے بڑھاکر 24 ارب تک پہنچایا۔ اپنے محسن کے استقبال کے لئے ہزراوں کی تعداد میں کارکنان کو لیکر 21 اکتوبر کو لاہور پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے حافظ حفیظ الرحمان کا نام لئے بغیر کہا کہ ہمارا کسی کے ساتھ ذاتی جھگڑا نہیں ہے، بات نظریات کی ہے۔ اگر ایک گھر کا سربراہ بھی اپنے گھر کے افراد میں فرق کرتا ہے تو وہ گھر بھی نہیں چل سکتا ہے۔ اگر کسی نے اپنے آپ کو سربراہ ثابت کرنا ہے تو اس کو اپنے عمل سے ثابت کرنا ہوگا نہ کہ قول سے۔ اس موقع پر رانی عتیقہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آمریت کا دور چلاگیا ہے۔ اس پارٹی میں کسی کی بادشاہت نہیں ہے اگر کوئی شخص خود کو فرد واحد تصور کرتا ہے تو وہ سخت غلط فہمی کا شکار ہے۔ ہمارا تعلق ن لیگ کے ساتھ 1990 سے بھی پہلے کا ہے اور یہ تعلق ہمیشہ رہے گا۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ پارٹی کا صدر تبدیل ہو میں چاہتی ہوں حفیظ الرحمن باعزت طریقے سے مستعفیٰ ہوجائےں اور نئے صدر کے لئے تمام اضلاع میں ووٹنگ کروائی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں آج ہم کھڑے ہوئے ہیں ےہ آپ کے حقوق کے لئے کھڑے ہوئے ہیں۔ ہمارے سابقہ دور حکومت میں جب گورنر غضنفر کے پاس مشیر اور معاونین آتے تو ہمیں معلوم ہوتا تھا کہ سارے عہدے ایک ہی محلے میں دئیے گئے ہیں آج وہ لوگ کہاں ہیں انہوں نے کس کی خدمت کی۔انہوں نے کہا کہ ہر انسان کی عزت نفس ہوتی ہے ہم نے اپنے کارکنوں کو صرف نعروں کی حد تک نہیں رکھنا ہے بلکہ ان کو اس جمہوری عمل میں شامل کرنا ہے۔ اس موقع پر سابقہ رکن اسمبلی کیپٹن ریٹائرڈ محمد شفیع نے کہا کہ میں 2009 سے 2012 تک ن لیگ کا ڈویڑنل سیکرٹری تھا ان کی فرعونیت کی وجہ سے پارٹی کو خیر باد کہہ دیا تھا آج شکر ادا کرتا ہوں دوبارہ اس پارٹی میں آیا ہوں۔ انہوں نے کہا ہمیں عہدوں کا لالچ نہیں ہم عزت کے بھوکے ہیں۔ میاں نواز شریف کے دور اقتدار میں میاں نواز شریف نے بڑی فراخ دلی سے گلگت بلتستان کو فنڈز دیئے لیکن یہاں اس فنڈز کو کس طرح استعمال کیا گیا اس کا میں گواہ ہوں۔ مسلم لیگ ن گلگت بلتستان دو واضح دھڑوں میں بٹ گئی ۔پارٹی کے صوبائی قائد حافظ حفیظ الرحمن سے اختلافات کے بعد الگ ہونے والے دھڑے کی قیادت انجینئر محمد انور خان،مسلم لیگ ن کے صوبائی جنرل سیکریٹری اکبر تابان اور سابق ڈپٹی اسپیکر جی بی اسمبلی جعفر اللہ خان کر رہے ہیں جنہوں نے اتوار کو نہ صرف جوٹیال میں قائم کیے گئے مسلم لیگ ن کے نئے اور علیحدہ ہونیوالے دھڑے کے صوبائی سیکریٹریٹ کا افتتاح کیا بلکہ گلگت شہر اور گردونواح کے علاوہ دیامر،بلتستان اور جگلوٹ سمیت مختلف علاقوں سے قافلوں اور ریلیوں کی شکل میں آئے ہوئے کارکنان کی ایک قابل ذکر اور بڑی تعداد سے مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کا ویڈیو لنک پر خطاب کروانے میں بھی کامیاب ہوگئے۔صوبائی سیکریٹریٹ کے افتتاح منعقدہ استقبالیہ تقریب ایک بڑے جلسے میں تبدیل ہوگئی۔¹جلسے سے مریم نواز نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میرا فخر ہے، اور مجھے گلگت بلتستان سے دلی محبت ہے۔ آج آپ نے بڑی تعداد میں اس جلسے میں شرکت کرکے مجھے خوشی دی ہے۔مجھے امید ہے اکبر تابان، انجینئر انور اور دیگر رہنماو ¿ں سے کہ وہ 21 اکتوبر کو ہزراوں کارکنوں کے ساتھ میاں نواز شریف کے استقبال کے لئے لاہور پہنچ جائیں گے۔ میری خواہش ہے کہ گلگت بلتستان کے کارکنان اپنا روایتی لباس اور ثقافتی ٹوپی پہن کر لاہور جلسے میں شریک ہوں تاکہ سب کو پتہ چلے کہ گلگت بلتستان کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد اپنے قائد میاں نواز شریف کے ہمراہ گلگت بلتستان کا دورہ کروں گی۔ اور انشااللہ آئندہ گلگت بلتستان میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہوگی۔انہوں نے کارکنان سے مخاطب ہوکر کہا کہ آج جس جذبے کے ساتھ آپ نے گلگت جلسے میں شرکت کی ہے اسی جذبے کے ساتھ 21 اکتوبر کو میاں نواز شریف کے استقبال کے لئے لاہور پہنچنا ہے۔ کیا پہنچ جائیں گے جس پر کارکنان نے بھرپور طریقے سے ہاں میں جواب دیا۔مریم نواز نے حاجی اکبر تابان سے مخاطب ہوکر کہا کہ 21 اکتوبر کے جلسے کے لئے آپ کو میری طرف سے کسی بھی قسم کی مدد درکار ہو آپ نے مجھے بتانا ہے ہم 24 گھنٹے آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔ انہوں نے کارکنان سے ڈیمانڈ کی کہ وہ آلو آلو شیر آلو کے نعرہ لگائیں۔جس پر کارکنان نے زبردست نعرہ بازی کی۔مریم نواز نے مزید کہا کہ آج آپ کے ساتھ اس جلسے میں شریک ہوکر مجھے بے حد خوشی ہوئی جس کے لئے میں آپ تمام کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں