سکردو(محمد اسحاق جلال رضا قصیر) صوبائی وزیر تعمیرات عامہ سید امجد علی زیدی نے کہاہے کہ گورننس کے اوپر بڑے سوالات اٹھ رہے ہیں بڑی شکایات موصول ہورہی ہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ خالد خورشید کا دور پھر واپس آگیا ہے وزیراعلی گلبر خان کے آس پاس بیٹھے مشیران انہیں صحیح/درست مشورے نہیں دے رہے ہیں جس کی وجہ سے مسائل پیش آرہے ہیں جس محکمے میں کوئی پوسٹنگ یا تقرری ہو رہی ہے متعلقہ وزیر کو اس بارے میں اعتماد میں لیا جانا چاہیئے ون مین شو نہیں ہونا چاہیئے میرے محکمے میں تبادلوں سے متعلق اعتماد میں نہیں لیا جارہا ہے جس پر مجھے وزیراعلی سے شکایت ہے ڈیلی کےٹو اردو کے پروگرام “چاک گریباں” میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سابق حکومت سے کوئی گلہ ہے نہ ہی شکایت یہ ایک قصہ پارینہ بن گئی ہے ون مین شو کہیں بھی نہیں ہونا چاہیئے خالد خورشید کے دور میں ون مین شو تھا اب بھی یہ سلسلہ جاری رہےگا تو کیا فائدہ ہے؟گورننس کے بارے میں عوام کی طرف سے شکایات موصول ہورہی ہیں وزیراعلی کے مشیران انہیں درست راستہ نہیں دکھا رہے ہیں جس کے باعث مسائل پیش آرہے ہیں خالد خورشید کے اندر بڑی صلاحیت قابلیت موجود تھی مگر وہ کابینہ کے اراکین کو لیکر چلنے میں ناکام رہے گلبرخان شاید سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں مگر ان کے آس پاس بیٹھے لوگ ٹھیک نہیں ہیں دوسری بات ان کی بیماری بھی ان کو سب کے ساتھ چلنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے انہوں نے کہاکہ یہاں عجیب و غریب صورت حال پیدا ہورہی ہے اسمبلی کے اندر حکومتی بینچ پر بیٹھے اراکین بھی اپوزیشن کی ہاں میں ہاں ملا رہے ہوتے ہیں جس پر کئی بار اپوزیشن کی جانب سے سوال اٹھایا گیا کہ حکومتی بینچ پر بیٹھے اراکین اپوزیشن کا حصہ بننے تو نہیں جارہے ہیں؟جب اسمبلی کے اندر اس طرح کی صورت حال ہوگی تو مسائل کیسے حل ہونگے ؟انہوں نے کہاکہ سکریٹری تعمیرات صفدر خاں بہترین انداز میں کام کررہے تھے مگر ان کا اچانک تبادلہ کیا گیا ان کے تبادلے پر بھی مجھے اعتماد میں نہیں لیا گیا جس کی وجہ سے مجھے وزیراعلی سے گلہ ہے انہوں نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ محکمہ تعمیرات عامہ سکردو اور کھرمنگ میں ایکسیئنز کی عدم تعیناتیوں کی وجہ سے ترقیاتی امور جمود کا شکار ہوگئے ہیں دونوں اضلاع میں فوری طور پر ایکسیئن کی تعیناتی ناگزیر ہے اس کے بغیر ترقیاتی سکیمیں بروقت مکمل نہیں ہونگی کلیدی عہدوں پر تعیناتیوں اور تبادلوں پر ہمیں اعتماد میں نہ لینا قابل برداشت فعل نہیں ہے مجھے چیف سکریٹری سے بھی بڑی شکایات ہیں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تاریخی حقیقت یہ ہے کہ وفاق میں جس جماعت کی حکومت ہوگی ازادکشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی اسی جماعت کی حکومت بنے گی جی بی میں کوئی سیاسی جماعت مقبول نہیں ہے انہوں نے کہاکہ استور ضمنی الیکشن کے سرکاری نتائج روکنے کی روایت اچھی نہیں ہے مگر یہ بات بھی ہے کہ بلاوجہ کسی کا نتیجہ روکا بھی نہیں جاتا ہے کوئی نہ کوئی وجہ ایسی ہوگی کہ جس کی بنیاد پر ضمنی الیکشن کے سرکاری نتائج روکے گئے ہیں اس بارے میں بہتر جواب الیکشن کمیشن خود ہی دے سکتا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سپیکر شپ چھوڑنے کیلئے میرا سپیکر نذیر ایڈووکیٹ کے ساتھ کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا تھا اس کے باوجود میری اپنی ہی پارٹی(تحریک انصاف)نے میرے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی اور میرے اوپر جبری معاہدہ تھوپا گیا مجھے تحریک انصاف اور اس کے قائد عمران خان سے شکایت ہے اس لئے میں اس وقت کسی سیاسی جماعت کے لیڈر کو اپنا قائد نہیں مانتا انہوں نے کہاکہ عوامی ایکشن کمیٹی اور سول سوسائٹی کا مطالبہ درست ہے کہ ترقیاتی منصوبوں میں تاخیری حربے استعمال کرنے والوں کو جلد کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیئے عوامی ایکشن کمیٹی کی آواز پوری قوم کی آواز ہے میں ان کے مطالبے اور احتجاج کے اعلان کی مکمل حمایت کرتا ہوں ظاہری بات ہے کہ جب مسائل حل نہیں ہونگے تو لوگ احتجاج کیلئے سڑکوں پر آئیں گے انہوں کہاکہ میں معزز عدالتوں سے ہاتھ جوڑ کر استدعا کرتا ہوں کہ وہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے تھوڑی احتیاط کریں کیونکہ ایک حکم امتناعی سے سارے منصوبے التوا میں پڑ جاتے ہیں اور قومی نقصان ہوتا ہے یہ بھی بہت افسوس کی بات ہے کہ ہماری جانب سے کئے گئے تبادلوں کو چیف سکریٹری کے حکم پر روک دیا جاتا ہے ایسے میں منتخب حکومت کی کیا حیثیت رہے گی انہوں نے کہاکہ قیام امن کیلئے صوبائی حکومت اپنی بساط کے مطابق کوشش کررہی ہے تمام مسالک کے علمائے کرام بھی قیام امن کیلئے سنجیدہ اقدامات کررہے ہیں نوجوانوں کا کردار بھی اس سلسلے میں بڑا شاندار ہے سب کی وجہ سے اس وقت خطے میں بہترین امن قائم ہے یقینا علاقے کی تعمیر وترقی امن سے مشروط ہے امن نہیں ہوگا تو کچھ بھی نہیں ہوگا انہوں نے کہاکہ فی الحال میں کسی جماعت میں نہیں جارہا ہوں فارورڈ بلاک کا حصہ ہوں اسی پر خوش ہوں یہ بات درست نہیں ہے کہ گورنر کے ساتھ میرے معاملات طے ہوئے ہیں یا کوئی خفیہ ڈیل ہوئی ہے