گلگت( نامہ نگار)حکومت نے غواڑی پاور پراجیکٹ میں ن لیگ کو رکاوٹ قرار دے دیا ہے جبکہ گلگت بلتستان اسمبلی نے منصوبے کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کیلئے قرارداد منظور کرلی ہے،جمعرات کو غواڑی پاور پراجیکٹ کا معاملہ اس وقت ایوان میں زیر بحث آیا جب وزیر برقیات حاجی مشتاق حسین نے اسمبلی میں ایک قرار داد پیش کی ، قرارداد میں بتایا گیا ہے کہ غواڑی پاورپراجیکٹ وفاقی حکومت کی جانب سے عوام کے لیے ایک عظیم تحفہ ہے۔ بلتستان ڈویژن با لخصوص سکردو شہر میں18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے جبکہ دنیا بھر سے سیاح ہرسال بلتستان کے مختلف علاقوں میں آتے ہیں۔ بجلی کی اذیت ناک لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عوام بلتستان اور سیاحوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مذکورہ پراجیکٹ مختلف سازشوں کا شکار ہو کر عرصہ دراز سے التوا کا شکار ہے حالانکہ منصوبے کا ٹینڈر بھی ہوچکا ہے لیکن ٹھیکیدار کو کام سے روکا گیا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔ غواڑی پراجیکٹ کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام مراحل کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے،قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ غواڑی پاور پروجیکٹ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی سیاست کی نذرہوگیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے احسن اقبال کے ذریعے اس اہم منصوبے کو التوا میں ڈال دیا ہے۔ یہ اہم منصوبہ گلگت بلتستان کے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ اس منصوبے پر کام شروع کروانے کے لئے اپنی بھرپور کوششیں کرچکا ہوں اور آئندہ بھی جو کچھ ہوسکا کرونگا۔ احسن اقبال کی بنائی گئی کمیٹی نے پروجیکٹ سائٹ کا دورہ کیا ہے تاہم چھ ماہ گزرنے کے باوجود رپورٹ پیش نہیں کی شاید وہ کمیٹی جون میں منصوبے کو پی ایس ڈی پی سے ڈیلیٹ ہونے کا انتظار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفت یا ٹھیکہ نہ ملنے کی وجہ سے اس حد تک نہیں جانا چاہئے۔اس موقع پر صوبائی وزیر شمس الحق لون نے ن لیگ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کا مرکزی سیکرٹریٹ اس اہم منصوبے کے خلاف متحرک ہے۔ وہ اس منصوبے میں کرپشن کرنے کے لئے منصوبے کو ہی ختم کرانے کے درپے ہیں۔ لہذا اس قرار داد کو پاس کیا جائے سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نے قرار داد پر ووٹنگ کرویا جس پر ایوان نے قرار داد کو متفقہ طور پر پاس کیا۔
غواڑی پاور پراجیکٹ ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے، جی بی اسمبلی
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
