گلگت(ثاقب عمر)صوبائی وزیر قانون غلام محمد نے کہا ہے کہ منرلز مائننگ کے حوالے سے محکمہ اس وقت کام کررہا ہے لینڈ ریفامز ایکٹ بھی مشاورت کے بعد ہی لایا گیا ہے۔ کے پی این سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منرلز اینڈ مائننگ کے حوالے سے ابھی کام جاری ہے اور جو بھی کام ہوگا وہ مشاورت سے ہی ہوگا جس طرح لینڈ ریفامز ایکٹ کے حوالے سے دینی جماعتوں کے رہنماﺅں اور وکلا برادری سمیت سب کے ساتھ مشاورت کی گئی ہے اسی طرح منرل بل پر بھی مشاورت ہوگی جب اس پر متعلقہ ذمہ داران کام مکمل کرکے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کو بجھوا دینگے تب اس حوالے سے بات ہوگی کیونکہ اس وقت اس پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ ریفامز ایکٹ کے حوالے سے کچھ لوگ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کررہے ہیں تو کچھ اپنی مرضی کی تشریح کررہے ہیں ہم نے عوامی مشاورت سے اس بل کو لایا ہے اور عوام کو ان کی ملکیت دلائی ہے سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس بل کے تحت ولیج کمیٹیاں بااثر ہوئی ہیں ولیج کمیٹی کے بغیر کوئی بھی زمین تقسیم نہیں ہوسکتی ہے اب ولیج کمیٹی میں کوئی اور لوگ نہیں بلکہ عوام ہی ہیں جو اپنی زمینوں کے مالک بن جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ ریفامز ایکٹ کے حوالے سے پچھلے ایک سال سے مشاورت کی گئی سب کو آن بورڈ لیا گیا سکردو کے علما کرام گلگت کے علما کرام وکلا برادری سمیت دیگر تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا گیا ہے اب عوام اپنی زمینوں کے مالک ہیں اور عوام کے حق میں ہی اس ایکٹ کو لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی حکومت نے کام کیا ہے وہ عوامی مفاد عامہ میں کیا ہے عوامی مفاد سے متصادم کوئی بھی کام نہیں کیا ہے اور ہماری پوری کوشش ہے کہ گلگت بلتستان کے مسائل حل ہو جائیں حکومت نے سب سے اہم کام یہی کیا ہے کہ خالصہ سرکار کا کالا قانون کو ختم کرکے زمینوں کو عوامی ملکیت بنایا ہے ۔
لینڈریفارمز کچھ لوگ مرضی کی تشریح،کچھ پوائنٹ سکورنگ کررہے ہیں،وزیر قانون
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
