گلگت (نامہ نگار) اپوزیشن رکن اسمبلی عبیداللہ بیگ نے انکشاف کیا ہے کہ یوکرین کی غیر معیاری گندم سے کینسر سمیت دیگر جان لیوا بیماریاں پھیل رہی ہیں، اپوزیشن رکن اسمبلی جاوید علی منوا نے گلگت بلتستان اسمبلی میں گندم کی تقسیم کے حوالے سے تحریک التوا پیش کی جس میں بتایا گیا ہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی قواعد و انضباط کار 2017 کے قاعدہ 208 کی رو سے ایوان میں گندم کی ترسیل اور تقسیم کے حوالے سے محکمہ خوراک کی جانب سے اٹھائے گئے حالیہ اقدامات پالیسی لیول کے اقدامات ہیں اور ابھی تک حکومتی سطح پر کسی وزیر یا وزیر اعلی کی جانب سے کوئی پالیسی بیان نہیں آیا۔ وزیر خوراک مکمل تفصیل کے ساتھ پالیسی بیان ایوان میں پیش کریں تو بحث کروا کر ایو ان کی منظور کی جائے گی۔اس موقع پر وزرا کی اسمبلی اجلاس میں عدم موجودگی پر بات کرتے ہوئے جاوید علی منوا نے کہا کہ لینڈ ریفارمز بل پاس کروانے کے بعد وزرا غائب ہیں۔ وزرا جہاں بھی چھپ جائیں عوام ان کو ڈھونڈ نکالے گی اور ان کا احتساب کرے گی۔ بجٹ کے لئے کچھ دن باقی ہیں وزیر خزانہ غائب ہیں۔ منصوبہ بندی کے وزیر کو حاضر کرنے کے لئے جادو کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر اس ایوان کو نہیں چلانا چاہتے ہیں تو پھر اس ہو بند کردیا جائے۔ اس موقع پر اپوزیشن رکن اسمبلی کرنل ریٹائرڈ عبیداللہ بیگ نے حکومتی وزرا پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگلی بار کے لئے بھی ان ہی کو فائنل کیا گیا ہے جس کے باعث وزرا اسمبلی کو سنجیدہ نہیں لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ گندم کا آٹا عوام کو تو نہیں مل رہا البتہ مختلف ناموں سے پیک ہوکر مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت ہورہا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو یوکرین کی غیر معیاری گندم کھلانے سے کینسر اور دیگر جان لیوا بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔
غیر معیاری گندم سے کینسر پھیلنے لگا، اپوزیشن رکن کا انکشاف
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
