سکردو زمین کے تنازعے پر سدپارہ کے دوگروپوں میں تصادم،15افراد زخمی

سکردو(چیف رپورٹر)زمین کے تنازعے پر سدپارہ کے دو گروپوں میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 15 سے زائد افراد شدید زخمی ہوگئے پریشان چوک پر ہونے والی لڑائی ریجنل ہیڈکوارٹر ہسپتال(آر ایچ کیو ہسپتال)سکردو کی ایمرجنسی تک پہنچ گئی فریقین ہسپتال کے شعبہ حادثات میں بھی لڑ پڑے ایک دوسرے پر گھونسوں ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ اور ہوئے شعبہ حادثات میں موجود کئی مریض خوفناک تصادم کا منظر دیکھ کر بے ہوش ہوگئے اور ان میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا پریشان چوک اور آر ایچ کیو ہسپتال کے شعبہ حادثات میں سدپارہ کے دو گروہوں میں ہونے والے تصادم کے دوران پولیس کا کردار انتہائی مایوس کن رہا پولیس تصادم کو بروقت روکنے میں ناکام رہی بعد ازاں ہسپتال کے شعبہ حادثات کے باہر پولیس کو سدپارہ کے دو گروپوں میں تصادم کو روکنے کیلئے ہوائی فائرنگ کرنا پڑی جس ہسپتال میں داخل مریضوں میں مذید خوف و ہراس پیدا ہوگیا دوسری جانب آر ایچ کیو ہسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر آصف رضا نے ہسپتال میں آکر لڑائی کرنے والے گروہ کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے سٹی تھانہ سکردو میں درخواست جمع کرادی ہے درخواست میں لکھا گیا ہے کہ منگل کے روز چند شرپسندوں نے ہسپتال میں آکر لڑائی کرکے انسانیت کی تذلیل کی ہسپتال کو حالت جنگ میں بھی بخشا جاتا ہے مگر منگل کے روز یہاں اِنسانیت سوز واقعہ پیش آیا ملوث افراد کی ویڈیوز موجود ہیں تمام ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق نمٹا جائے ادھر پولیس نے واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے تاہم آخری اطلاع ملنے تک کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی تصادم میں زخمی ہونے والے افراد نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ واقعہ مکمل طور پر پولیس کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے پیش آیا ہے پولیس بروقت کارروائی کرتی تو کم از کم ہسپتال کے اندر تصادم کا واقعہ پیش نہ آتا ایس ایس پی سکردو کاچو ناصر علی خان نے کہاہےکہ پولیس نے بروقت کارروائی کرکے تصادم پر قابو پالیا ورنہ بڑا حادثہ رونما ہوتا پولیس نے پریشان چوک اور آر ایچ کیو ہسپتال میں بروقت پہنچ کر واقعے پر کنٹرول کرلیا دریں اثنا سدپارہ کے دونوں گروہوں کے مابین صلح کیلئے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں