گلگت بلتستان کا ترقیاتی بجٹ میں حصہ 32ارب صحت ،توانائی ،مواصلات کے منصوبوں پر فوکس

اسلام آباد(غلام عباس) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال گلگت بلتستان کے لیے ترقیاتی بجٹ کی مدمیں32ارب روپے مختص کیے ہیں جس میں 22 ارب روپے بلاک ریکویشن کی مدمیں رکھے گئے ہیں اور 10 ارب روپے علاقے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کےلیے مختص کیے گئے ہیں۔دستاویزات کے مطابق مالی سال 2025-26 میں26 میگاواٹ شغرتھنگ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے 1 ارب روپے، 16 میگاواٹ کے نلتر تھری پاور پراجیکٹ کے لیے 1 ارب روپے اور 26 میگاواٹ ایچ پی پی ہنزل گلگت کے لیے 10 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔اسی طرح داریل تانگیر ایکسپریس وے کے لیے 1 ارب روپے، پسان سے ہوپر نگر تک سڑک کی تعمیر کے لیے 790 ملین روپے، سکردو میں 250 بستروں والے ہسپتال کے لیے 1 ارب روپے اور 50 بستروں والے کارڈیک ہسپتال فیز I گلگت کے لیے 300 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔دستاویزات کے مطابق گلگت میں میڈیکل اور نرسنگ کالج کے لیے 300ملین روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ ریجنل گرڈ جی بی فیز I کے قیام کے لیے 1.2 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ بجٹ میں جی بی اور اے جے کے کے درمیان بین الصوبائی رابطہ اقتصادی راہداری کے لیے 1.5 بلین روپے مقرر کیے گئے ہیں۔بجٹ دستاویزات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ بلتستان ڈویژن اور دیامر استور ڈویژن کے درمیان علاقائی رابطے کے لیے 300 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں گوری کوٹ استور سے شغرتھنگ اسکردو تک سڑک کی تعمیر اور میٹلنگ۔گلگت فیز ٹو میں سیوریج اور سینی ٹیشن سسٹم کے لیے 1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ گلگت کے علاقائی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی اپ گریڈیشن کے لیے 500 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ عطا آباد جھیل سے وسطی ہنزہ کے لیے پانی کی فراہمی کی گیرٹرواٹرسپلائی سکیم کے لیے 600 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں، بجٹ میں چلاس میں 300 بستروں پر مشتمل ICT ہسپتال، ماں اور بچے کے ہسپتال کے قیام کے لیے 300 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ شگر میں کوہ پیمائی کے ادارے کے قیام کے لیے 200 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں