گلگت،ہسپتال میں پولیس کی فائرنگ، خاتون جاں بحق، 7اہلکارگرفتار

گلگت(سٹاف رپورٹر،نمائندہ خصوصی) گورنمنٹ سٹی ہسپتال گلگت میں پولیس اور ایک مبینہ اشتہاری ملزم کے مابین فائرنگ کے تبادلے میں مبینہ طور پر پولیس کی گولی لگنے سے خاتون جاں بحق ہوئی جبکہ اشتہاری ملزم ضرار(سکنہ کشروٹ) بھی گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگئے۔جاں بحق خاتون کا تعلق بھی گلگت شہر کے علاقے کشروٹ سے ہے۔ہسپتال کے اندر داخل ہوکر اس کاروائی کو انجام دینے اور اس کاروائی کا حکم دینے والی پولیس کی SIT ٹیم کے تمام اہلکاروں کو گرفتار کر کے انسداد دہشتگری ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔جبکہ ایس ایس پی گلگت ظہور احمد اور کینٹ تھانہ کے ایس ایچ او کو غفلت برتنے پر معطل کیا گیا ہے۔یہ دلخراش واقعہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو اس وقت پیش آیا جب پولیس ٹیم ایک اشتہاری ملزم کا پیچھا کرتے ہوئے گورنمنٹ سٹی ہسپتال گلگت کے اندر داخل ہوئی۔اس واقعے کی سامنے آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق اشتہاری ملزم نے ہسپتال کے اندر بھاگتے ہوئے پولیس پارٹی پر فائرنگ کھول دیا۔جس پر پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی۔جس کے نتیجے میں اپنے 6 دن کے بچے کو ٹیکہ لگوانے کی غرض سے ہسپتال آئی ہوئی مقامی خاتون ذد میں آئی اور وہ سر پر گولی لگنے سے جاں بحق ہوئی۔جبکہ گود میں موجود معصوم بچی بھی خون میں لت پت ہوگئی ۔اس دلخراش واقعہ کی خبر ملتے ہی خاتون کے رشتدار ہسپتال میں جمع ہوگئے اور پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔اس موقع پر جاں بحق خاتون کے شوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے۔فوری انصاف چاہیئے۔ جب تک مجھے انصاف نہیں ملے گا میں یہی رہوں گا۔کیونکہ ظالم پولیس نے بلا جرم و خطا میرا ہنستا بستا گھر اجاڑ کر رکھ دیا ہے۔دوسری جانب ملزم کے والد کے مطابق پولیس نے ان کے بیٹے کے پیٹ میں گولی ماری ہے اور ہسپتال میں اس کی حالت تشویشناک ہے۔ڈپٹی کمشنر گلگت امیر اعظم حمزہ نے وقوعہ کے فوری بعد سٹی ہسپتال کا دورہ کیا اور جاں بحق خاتون کے ورثا سے ملاقات کر کے تعزیت پیش کی۔ڈپٹی کمشنر نے ذمہ داروں کے خلاف بلا امتیاز انتہائی سخت کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے ورثا کے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 4 لاکھ روپے امداد کا اعلان بھی کیا۔سی ایم سیکریٹریٹ کی طرف سے اس واقعے سے متعلق جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے سٹی ہسپتال گلگت میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے صوبائی سکریٹری داخلہ اور آئی جی پولیس سے 24گھنٹے کے اندر رپورٹ طلب کی ہے۔وزیر اعلی نے واقعے کی مکمل شفاف انکوائری کرنے، ذمہ داروں کو نشان عبرت بنانے اور متاثرہ خاندان کو فوری اور مکمل انصاف فراہم کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔وزیر اعلی جی بی حاجی گلبر خان نے سٹی ہسپتال میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے۔وزیراعلی نے کہا ہے کہ سٹی ہسپتال میں پولیس کی غیر ذمہ داری اور غیر پیشہ وارانہ رویے کی وجہ سے بے گناہ خاتون کی ہلاکت ناقابل برداشت ہے۔انھوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ایس آئی ٹی کے تمام ذمہ دار پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے کر ATA کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ایس ایس پی گلگت اور متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو اس ناخوشگوار واقعہ میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا ہیتاکہ شفاف انکوائری کی جاسکے۔ حاجی گلبر خان نے کہا کہ ہسپتال میں پیش آنے والے واقعے کی JIT کے تحت انکوائری کے احکامات بھی دے دیے گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ افسوسناک واقعے میں ہلاک ہونے والی خاتون کیورثا کو معاوضہ دیا جائے گا۔ادھر سٹی ہسپتال میں ہونے والے ناخوشگوار واقعے پر وزیر اعلی گلگت بلتستان نے نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی اجلاس طلب کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایس پی گلگت ظہور احمد ، متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کردیا اور شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ۔ متاثرہ خاندان کے فرد کو ملازمت اور معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے اور جو پولیس اہلکار ہیں ان کے خلاف جے آئی ٹی قائم ہوئی ہے اور انسداد دہشتگری کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس حوالے سے مکمل تحقیقات ہونگی اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے گا بدھ کے رات سٹی ہسپتال میں ضرار نامی مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ایس آئی ٹی کی ٹیم نے چھاپہ مارا اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہونے سے سجاد نامی کشروٹ کے رہائشی شخص کی اہلیہ جان کی بازی ہار گئی جس پر ایس آئی ٹی کے سات اہلکاروں کو معطل کرکے اے ٹی اے کے تحت مقدمہ درج کرکے جے آئی ٹی قائم کی گئی اور اس دوران ڈپٹی کمشنر گلگت کی جانب سے لواحقین کو چار لاکھ روپے کا بھی اعلان کیا گیا اور جمعرات کے روز سیکریٹری ہیلتھ آصف اللہ نے سٹی ہسپتال کا دورہ کیا اور اس دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کا ایریا حساس ہوتا ہے یہاں شور کرنا بھی منع ہوتا ہے لیکن ہسپتال میں اس قسم کے واقعے کی مزمت کرتے ہیں اور اس حوالے سے اعلی حکام کو آگاہ کیا ہے اور ہم لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں