سکردو(محمد اسحاق جلال)شاہراہ بلتستان لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک بار پھر بند ہوگئی جس کی وجہ سے بلتستان کے چاروں اضلاع کا ملک کے دوسرے حصوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ایک ہفتے میں شاہراہ بلتستان کی بندش کا یہ تیسرا واقعہ ہے بار بار شاہراہ کی بندش سے عوام مسائل کے بھنور میں پھنس کر رہ گئے ہیں شاہراہ کی بار بار بندش سے جہاں دیگر لوگ مشکلات سے دو چار ہیں وہیں تاجروں کوبھی بڑے نقصانات سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے خاص کر سڑک کی بار بار بندش سے سبزی پھلوں کے کاروبار سے منسلک تاجر شدید متاثر ہورہے ہیں مگر ارباب اختیار ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں حکومت کی مجرمانہ خاموشی پر عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں انجمن تاجران نے شاہراہ بلتستان کو لینڈ سلائیڈنگ سے محفوظ نہ کرنے کے خلاف احتجاج کا اشارہ دیدیا ہے انجمن کے صدر غلام حسین اطہر جنرل سکریٹری احمد چو شگری اور دیگر نے کہاہےکہ شاہراہ بلتستان اب سفر کیلئے قابل نہ رہی یہاں ٹنلز بنانے کی باتیں بھی وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ دفن ہوتی جارہی ہیں شاہراہ کی بار بار بندش کے سبب تجارت سیاحت معیشت سب کچھ تباہ ہورہا ہے شاہراہ بلتستان کی بندش معمول بن گئی ہے پچھلے ایک ہفتے کے دوران تین مرتبہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہوگئی جس کی وجہ سے بلتستان کے چاروں اضلاع کے مسافروں باہر سے آنے والے سیاحوں اور تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے مگر حکومت ہمیں صرف لوریاں سنا رہی ہے یہ ہمیں مشکلات سے نکالنے کیلئے بالکل بھی سنجیدہ نہیں ہے ٹنلز بناکر شاہراہ کو محفوظ نہ بنایا گیا تو بڑے پیمانے پر احتجاجی تحریک چلائیں گے اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے۔
لینڈ سلائیڈنگ شاہراہ بلتستان ایک ہفتے میں تیسری بار ہلاک
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
