عالمی دن انسداد منشیات اورمنشیات کیخلاف اے این ایف کی کارکردگی

محمد عامر خورشید

بےن الاقوامی سطح پر 26جون عالمی ےوم انسداد منشےات کے طور پر مناےا جاتا ہے جس کامقصد اقوام عالم کو منشےات کی اسمگلنک کے سدباب مےں معاونت فراہم کرنا اور اسکے استعمال و مضراثرات سے متعلق اگاہی و شعور بےدار کرنا ہے تا کہ عالمی معاشرے کو منشےات جےسے ناسور سے محفوظ بنا ےا جاسکے۔

منشےات کی لعنت اےک عالمی مسئلہ ہے، لہذہ پاکستان کو بھی اس سے مبر ا تصور نہےں کےا جاسکتا۔ عالمی ادارہ برائے انسداد منشےات و جرائم کی سال2022کی شائع کردہ سروے رپورٹ کے مطابق، پاکستان مےں منشےات کی عادی افراد کی تعداد 70لاکھ ہے، جو کل آبادی کا3فےصد ہے۔ منشےا ت کی روک تھا م اےک مشترکہ ذمہ داری ہے، لہذہ تمام وفاقی وصوبائی اداروں اور شعبہ ہائے زندگی کا باہمی تعاون ناگزےر ہے۔ 

قومی و عالمی سطح پر منشےا ت کی بڑھتی ہوئی اسمگلنک اور اسکے استعمال سے پےداہونے والے منظرنامے کے پےش نظر اینٹی نارکوٹکس فورس پاکستان قومی و بےنالاقوامی سطح پر منشےات کی روک تھام کے لئے اپنی سہہ جہتی حکمت عملی ےعنی منشےات کی ترسےل کی روک تھام انسدادمنشےات کے سلسلے مےں عالمی تعاون اور منشےات کی تخفےف طلب، کے ساتھ درپےش سنگےن خطرے کے خلاف سےنہ سپر ہے۔

اےنٹی نار کوٹکس فورس اپنے محدودوسائل وافرادی قوت کے باوجود ملک کے تمام ہوائی اڈوں، ڈرائی پورٹوں، بندرگاہوں اور اہم قومی شاہراہوں پر اپنی ذمہ داری بخوبی سرانجام دے رہی ہے۔ پاکستان بذات خود منشےات کی پےداوار نہےں کرتا بلکہ ملک مےں موجودہ اور دستےاب منشےات کا ماخذ ہمسا ےہ ملک افغانستان ہے جہاں سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنےا کے بڑے حصے کو منشےات کی ترسےل ہوتی ہے۔

ٓاےنٹی نارکوٹکس فورس کا مقصد افغانستان سے اندرون ملک اور پھر اےران اور سمندر کے راستے بےرون ملک اسمگلنگ کی حوصلہ شکنی اور ملوث افراد کے نےٹ ورک کو توڑنا، حاصل شدہ اثاثہ جات اور جائیدادوں کو ضبط کرنا اور موت کے سوداگروں کے خلاف انسداد منشےات کی عدالتوں مےں مقدمات قائم کرکے سزائےں دلوانا شامل ہے۔ 

قومی و عالمی سطح پر منشےات کی بڑھتی ہوئی اسمگلنگ اور اسکے استعمال سے پےدا ہونے والے منظر نامے کے پےش نظر اےنٹی نارکوٹکس فورس پاکستان قومی وبےن الاقوامی سطح پر منشےات کی روک تھام کے لئے اپنی سہہ جہتی حکمت عملی ےعنی منشےات کی ترسےل کی روک تھام انسداد منشےات کے سلسلے مےں عالمی تعاون اور منشےات کی تخفےف طلب، کے درپےش سنگےن خطرے کے خلاف سےنہ سپر ہے۔

اس کے علاوہ عوام الناس/طلبہ وطالبات، اساتذہ کرام، علمائے کرام، والدےن مےں منشےات کے ناسور کے خلاف شعور اور آگاہی اجاگر کرنے کے سلسلے مےںمختلف پروگرام کئے گئے جن مےں لےکچر، سےمےنار، آگاہی واک، کلچرل شو وغےرہ کے پروگرام شامل ہےں۔ 

منشےات اےک زہر قاتل ہے، جو انسانی زندگی اور صحت کے لئے تباہی کا خطرناک سبب ہے اور اس کا استعمال لاتعداد جسمانی، نفسےاتی، معاشرتی مسائل کا موجب ہے۔ بدقسمتی سے نوجوان نسل منشےات کے استعمال کا تےزی سے شکار ہورہی ہے، جو اےک نہاےت سنجےدہ معاملہ ہے۔ لہذہ اس ناسور کا تدارک ناگزےرہے اور اےک اہم قومی فرےضہ ہے۔

منشےات کا تدارک صرف فردواحد ےا رےاست کی نہےں بلکہ اےک مشترکہ معاشرتی وقومی ذمہ داری ہے، جس کو نبھا نا ہم سب پر لازم ہے۔ اگر ہمےں انسانی معاشرے بالخصوص نوجوان نسل کو منشےات کی وبا سے مخفوظ رکھنا ہے اور منشےات کے بڑھتے ہوئے استعمال کو روکنا ہے تو ہمےں نشے کی عادت اور رجحانات کا اسباب بنے والے حالات و محرکات کی تشخےص کرنا ہوگی اور ان کا پائےدار حل تلاش کرنا ہوگا۔ معاشرے کے تمام افراد خصوصا والدےن، اساتذہ، دانشوروں، سماجی کارکنان اور علماءومشائخ کرام کا فرض ہے کہ وہ معاشرے کو منشےات کی وباءسے پاک ومحفوظ کرنے مےں اپنا بھر پور کردار اداکرےں۔ خصو صا والدےن اور اساتذہ کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں پر گھر اور اسکول مےں نظر رکھتے ہوئے خوشگوار ماحول فراہم کرےں اور انہےں اسلامی تعلےمات سے بھی روشناس کرےں۔ 

ہمےں منشےات کے اڈوں، منشےات کی کاشت اور اس کی ترسےل کی نشاندہی کر کے اس ناسور کی خاتمے کے لئے اپنا بھرپورکردار اداکرنا چاہئے، کےوں کہ منشےات سے پاک اور صحت مند معاشرے کی تکمےل کے لئے مشترکہ معاشرتی تعاون وقت کی اولےن ضرورت ہے۔ اے اےن اےف کی جانب سے عوامی شکاےات کے اندراج اور عوام الناس کو سہولت فراہم کرنے کی غرض سے رسائی نمبر1415فعال کےاگےا ہے جو ہفتے کے ساتوں دن 24گھنٹے فعال رہتا ہے۔ اس عوامی نمبر پر منشےات فروشی، اسمگلنگ اور منشےات سے متعلق کسی بھی سرگرمی کی اطلاع دی جاسکتی ہے اور شکایت کنندہ کا نام اور ذاتی کوائف صےضہءراز مےں رکھے جاتے ہےں۔

آئےں ہم سب، 26جون ےوم انسداد منشےات کے عالمی دن کے موقع پر ےہ عہد کرےں کہ منشےات سے پاک اور صحت مند معاشرے کی تشکےل مےں ہم سب اپنا بھر پور کردار اداکرےں گے۔ 

اے اےن اےف زندہ باد، پاکستان پائندہ باد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں