غزہ، مزید 165شہید، بارش بے گھروں کےلئے نئی مصیبت

غزہ میں تباہ کن بمباری کا سلسلہ جاری، مزید165فلسطینی شہیداور 290زحمی ہوگئے،114دن سے جاری قتل عام میں 26ہزار 422 افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ 65ہزار سے زائد زخمی اور ہزاروں لاپتہ ہیں، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق بہت سے لوگ اب بھی ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ ریسکیو ان تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔غزہ کی پٹی میں بے گھر ہونے والے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو ایک نئے سانحے اور مصیبت کا سامنا ہے۔ ان کے مصائب میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے اور شدید بارش کے پانی کی وجہ سے ان کے خیموں اور پناہ گاہوں میں پانی جمع ہو گیا۔فلسطینی علاقوں میں مسلسل بمباری کے دوران شدید بارش ہوئی، جس کے نتیجے میں شمالی اور جنوبی غزہ میں ہزاروں خیمے اور پناہ گاہیں ڈوب گئیں، جس کے نتیجے میں املاک اور کمبل پانی سے تر ہوگئے۔بے گھر افراد کیلئے کمبل، بھاری کپڑوں اور سردیوں کے موسم سے نمٹنے کیلئے گرم کرنے کا کوئی انتظام نہ ہونے کی وجہ سے حالات مزید سخت ہوتے جا رہے ہیں۔ فلسطینی شہری دفاع کے ترجمان محمد بصل نے انادولو ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ موسلا دھار بارشوں سے غزہ میں بے گھر ہونے والے لوگوں کیلئے خیموں سے بھرے کئی نشیبی علاقوں میں بڑے سیلاب آنے کا خدشہ ہے۔انہوں نے کہا ایک ہزار سے زیادہ سگنلز اور وارننگز غزہ کے مختلف گورنریوں میں خیموں اور گھروں کے ڈوبنے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔ ادھر سعودی عرب اور مصر نے ایک بار پھر مشترکہ طور پر غزہ کی پٹی میں جاری لڑائی روکنے اور جنگ سے متاثرہ شہریوں تک امداد پہنچانے پر زور دیا ہے۔سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ مملکت غزہ کی پٹی میں لڑائی روکنے اور امداد پہنچانے کو اولین ترجیح قرار دیتی ہے۔انہوں نے اتوار کو قاہرہ میں اپنے مصری ہم منصب سامح شکری کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ مملکت علاقائی مسائل پر مصر کے ساتھ مشترکہ تعاون کی خواہشمند ہے ۔ انہوں نے عالمی برادری کی طرف سے فلسطینیوں کو دی جانے والی اجتماعی سزا روکنے کے لیے متفقہ فیصلہ کرے۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔ اسرائیل فلسطینیوں کےحوالے سے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔اس موقعے پرمصری وزیر خارجہ نے غزہ میں فوری اور جامع جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں