گلگت(سٹاف رپورٹر)پشتنی باشندگان کے صدر شمشاد علی سمیت 12 افرادکو گرفتار کر لیاگیاہے گرفتاری کے خلاف کشروٹ، امپھری’ ڈومیال ،نگرل اور یادگار میں روڈ بند کر کے ٹائرز جلا کر احتجاج کیاگیا، جگہ جگہ احتجاج سے دارالحکومت گلگت جام ہو گیا ،مسافر ،ایمرجنسی مریضوں سمیت خواتین اور طلبا کو سخت مشکلات کا سامناکرناپڑا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہینزل داس تقسیم کے لیے گلگت کے پشتنی باشندگان ہینزل چلے گیئے مگر وہاں پر بارگو کے سینکڑوں عمائدین و نوجوان موجود تھے دونوں گروپوں کے درمیان تصادم کا امکان تھا ضلعی انتظامیہ نے فوری ایکشن کرتے ہوئے پشتنی باشندگان کے صدر شمشاد علی سمیت 12 افراد کو گرفتار کرکے مناور جیل منتقل کردیا جس پر عوام مشتعل ہوئے سڑکوں پر نکل کر امپھری کشروٹ ڈومیال یادگار نگرل سمیت مختلف مقامات پر ٹائر جلا کر نہ صرف مین شاہراہوں کو بند کر دیا گیا بلکہ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف سخت نعرے بازی بھی کی گئی پشتنی باشندگان کا کہنا ہے کہ قراقرم یونیورسٹی ،چھلمس داس ہرالی اور ہینزل داس کشروٹ امپھری مجینی محلہ کے پشتنی باشندگان کی ملکیت ہے عدالت نے ہینزل داس کے حوالے سے پشتنی باشندگان کے حق میں فیصلہ دیا ہے انتظامیہ یک طرفہ کاروائی کرکے گلگت کے پشتنیوں کو دبانے کے لیے گرفتاریاں کررہی ہیں جوکہ قابل افسوس و قابل مزمت ہے فوری طور پر پشتنی باشندگان کے صدر سمیت تمام افراد کو رہا نہیں کیا تو پورے گلگت کو بند کرکے جام کرنے پر مجبور ہونگے
گلگت، زمین کے تنازع پر پشتنی باشندگان کے 12افراد گرفتار
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
