اسلام آباد(محمد اسحاق جلال)صوبائی وزیر خزانہ انجینئر اسماعیل نے کہاہے کہ ہم پیسے مانگنے اسلام آباد آئے ہیں پیسے نہ ملے تو بجٹ ہی پیش نہیں کرسکیں گے پچھلے سال ترقیاتی بجٹ کی مدمیں صرف بیس ارب روپے ملے تھے جو ختم ہوگئے اب ترقیاتی منصوبوں کیلئے تیس ارب روپے درکار ہیں پیسے نہ ہونے کی وجہ سے گلگت بلتستان نامکمل منصوبوں کا قبرستان بن گیا ہے کے پی این سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وفاقی وزارت خزانہ میں جارہے ہیں ہم نے تیس ارب روپے مانگنے ہیں پیسے نہ ہونے کی وجہ سے نظام درہم برہم ہورہا ہے دس ہزار نئی آسامیاں چاہیں خطے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا ناگزیر ہے مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں بتایا جائے کہ پیسے نہیں ہونگے تو یہ سارے کام کیسے ہونگے ؟ کام تب ہوگا جب ہمارے پاس پیسے ہونگے خزانہ خالی ہوگیا ہے پیسے دینا ہونگے وفاقی وزارت کے ذمہ داران سے ملکر ہم اپنی ڈیمانڈ دیں گے امید ہے کہ ہمارے مطالبات پورے ہونگے انہوں نے کہاکہ پیسے نہ ملنے کی وجہ سے ترقیاتی منصوبوں پر کام رک گئے ہیں جس سے خطہ نامکمل منصوبوں کا قبرستان بنا ہوا ہے پیسے ملیں گے تو سارا کام ہوگا لوگ معاشی طورپر خوشحال ہونگے اس وقت خطے کی صورت حال یہ ہے کہ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے بجٹ بنانے میں ہی بڑی مشکلات پیش آرہی ہیں۔
وفاق سے پیسے نہ ملے تو بجٹ پیش نہیں کرسکیں گے، وزیرخزانہ
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
