غزہ،جنیوا (آئی این پی )غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں مزید 74 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ فلسطینی وزارت صحت کاکہنا ہے کہ امدادی مرکز کے باہر موجود مسلح افراد نے فلسطینیوں پر مرچوں کا اسپرے کیا گیا۔ غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے علاقے خان یونس میں امریکی امدادی مرکز پر اسرائیلی فوج نے حملے کیے جس سے وہاں موجود لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ امداد کے حصول کے لیے موجود فلسطینیوں میں سے 21 افراد شہید ہوگئے۔وزارت صحت کے مطابق متنازع امریکی اور اسرائیلی امدادی مرکز کے باہر موجود مسلح افراد نے فلسطینیوں پر مرچوں کا اسپرے کیا، شیل برسائے اور ایک شہری پر چاقو کے وار بھی کیے۔واضح رہے کہ غزہ میں اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 58 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اورتقریبا ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں 10 ہزار سے زائد افراد کو فوری طور پر بیرونِ ملک طبی امداد درکار ہے، لیکن اسرائیل انخلا میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے اور طبی امداد تک رسائی کو بھی محدود کیے ہوئے ہے۔ڈاکٹرز وِد آٹ بارڈرز کے پروجیکٹ کوآرڈینیٹر ہانی اسلیم نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیل مریضوں کو نکلنے کی اجازت نہیں دیتا، اور اگر کسی مریض کو اجازت مل بھی جائے تو ان کے ساتھ جانے والے کو بغیر کسی وجہ یا وضاحت کے روک لیا جاتا ہے۔ہانی اسلیم کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد، کئی ممالک نے غزہ کے مریضوں کو قبول کرنا بند کر دیا ہے، کیونکہ سیاسی دبا اور اسرائیلی نسل کشی کے اقدامات نے عالمی ردعمل کو کمزور کر دیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ صرف جنگ زدہ افراد ہی نہیں بلکہ کینسر، گردوں کے مریضوں اور دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کو بھی فوری علاج کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ “غزہ میں انسانی صورتحال تباہی سے بھی آگے جا چکی ہے، یہ ایک مکمل صحت کا بحران ہے۔”
غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں مزید 74 فلسطینی شہید
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
