نوجوان سرکاری ملازمت پر انحصار نہ کریں، اپنا کاروبار کریں، دلشادبانو،ثریا زمان

سکردو(شاہدکمال) محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی گلگت بلتستان کے زیرِ اہتمام بوائز ڈگری کالج سکردو میں ایک پروقار سرٹیفیکیٹ ڈسٹریبیوشن تقریب منعقد ہوئی، جس میں دو اہم تربیتی پروگرامز کے تحت تربیت مکمل کرنے والے بلتستان کے طلبا و طالبات کو اسناد سے نوازا گیا۔پہلا پروگرام نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) اسلام آباد کے اشتراک سے “ہائی امپیکٹ ڈیجیٹل اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام” جبکہ دوسرا HAZZA انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اسلام آباد کے اشتراک سے “ایڈوانسڈ ڈیجیٹل اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام” تھا۔تقریب کی مہمانِ خصوصی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی گلگت بلتستان ثریا زمان تھیں، جب کہ وزیر برائے سماجی بہبود دلشاد بانو اور رکن اسمبلی کلثوم فرمان نے خصوصی شرکت کی۔وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی گلگت بلتستان ثریا زمان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تربیتی پروگرام چھ ماہ پر محیط تھا۔ انہوں نے تربیت یافتہ طلبا و طالبات سے ملاقات کی اور ان کے سیکھے گئے تجربات اور کامیابیوں کی کہانیاں سنیں۔ انہوں نے محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی گلگت بلتستان کے جاری منصوبوں اور اقدامات کا ذکر کیا اور ٹرینرز کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ آئی ٹی جلد ہی نئے منصوبے شروع کرے گا جن کے لیے ایڈمنسٹریٹو منظوری درکار ہے۔ انہوں نے آئی ٹی بورڈ کے قیام کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کے خصوصی تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلتستان کی خواتین محنتی اور باصلاحیت ہیں، اور امید ظاہر کی کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں آگے بڑھیں گی۔وزیر سماجی بہبود دلشاد بانو نے بھی تربیت یافتہ طلبا و طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان نوجوانوں کو جدید آئی ٹی اسکلز سے آراستہ کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ صرف سرکاری ملازمتوں پر انحصار نہ کریں بلکہ فری لانسنگ اور آن لائن ذرائع سے بھی روزگار حاصل کریں۔رکن قانون ساز اسمبلی کلثوم فرمان نے خطاب میں کہا کہ تربیت یافتہ نوجوان اپنی مہارت کو بروئے کار لا کر چھوٹے کاروبار کا آغاز کریں اور ڈیجیٹل سکلز کو دوسروں تک بھی منتقل کریں۔سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی ریاض احمد نے کہا کہ دنیا بھر میں آئی ٹی کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو تجویز دی کہ وہ خود کو جدید انٹرنیشنل سٹینڈرڈز کے مطابق تیار کریں اور فری لانسنگ میں آگے بڑھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے قلیل عرصے میں تقریبا 700 جبکہ مصنوعی ذہانت، بلاک چین، گیم ڈیویلپمنٹ میں 400 گریجویٹس تیار کیے ہیں۔ انہوں نے NUST اور HAZZA انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے نمائندگان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت تعلیمی اداروں کے تعاون سے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرامز جاری رکھے گی تاکہ نوجوانوں میں روزگار کے مواقع اور پیداواری صلاحیت کو فروغ دیا جا سکے۔آخر میں معزز مہمانوں نے “ہائی امپیکٹ ڈیجیٹل اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام” کے 81 اور “ایڈوانسڈ ڈیجیٹل اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام” کے 160 شرکا میں اسناد تقسیم کیں، جنہوں نے ڈیٹا سائنس، مصنوعی ذہانت (AI)، بلاک چین، اور گیم ڈیولپمنٹ جیسے شعبہ جات میں تربیت حاصل کی تھی۔تقریب میں سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی گلگت بلتستان ریاض احمد، NUST اور HAZZA انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے نمائندگان، یونیورسٹی آف بلتستان کے نمائندے، پرنسپل بوائز ڈگری کالج سکردو، طلبا و طالبات اور میڈیا کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں