گلگت (پ ر) چیف جسٹس چیف کورٹ گلگت بلتستان جسٹس علی بیگ ڈسٹرکٹ جوڈیشری کیس مینجمنٹ سسٹم ،انتظامی و اکانٹس آٹومیشن سسٹم اور جوڈیشل اکیڈمی لرئنگ مینجمنٹ سسٹم پر مشتمل ڈیجٹلائزیشن نظام کا باضابطہ افتتاح کر دیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی عدلیہ نے محدود وسائل اور وکلاءکا گزشتہ چھے ماہ ہڑتال کے باوجود پاکستان بھر میں عدالتی کارکردگی کےمیدان میں موثر اور نمایاں مقام حاصل کیا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ موثر عدالتی نظام کے تقاضوں سے ہم آہنگ اور درپیش چیلنجز کا موثر انداز میں مقابلہ کرنے کے لیے ججز، وکلا، عدالتی افسران اور عملے کا ٹیکنالوجی سے واقف ہونا ناگزیر ہوچکا ہے۔ اور مزید کہا کہ عدالتی نظام ڈیجیٹلائزیشن نہ ہونے کے باعث عالی عدالتوں سے مقدمات کو نمٹانے کے لئے وقت مقرر کے باوجود ماتحت عدالتوں میں مقدمات کی بروقت سماعت اور فیصلوں میں تاخیر کی شکایات موصول ہو رہی تھیں، جن کا سدباب اس جدید نظام کی بدولت ممکن ہوگا۔اب عالی عدالتوں سے طے شدہ اور مقررہ وقت میں مقدمات نمٹانے میں ناکامی پر متعلقہ ججز کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ چیف جسٹس نے رجسٹرار چیف کورٹ غلام عباس چوپا کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گلگت بلتستان چیف کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں جدید ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل نظام کے نفاذ میں شب و روز محنت کی۔ اب ان کی بطور جج بینکنگ اینڈ کسٹم کورٹ میں تقرری عمل میں آچکی ہے، تاہم ان کے تجربے سے آئی ٹی، ڈویلپمنٹ اور جوڈیشل اکیڈمی کے معاملات میں مسلسل استفادہ حاصل کیا جاتا رہے گا۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہم نے ملک کے دیگر صوبوں کے ہائی کورٹس کا دورہ کیا اور نظام کا معائنہ کرلیا لیکن گلگت بلتستان چیف کورٹ اور ماتحت عدالتیں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے ملک کی دیگر ہائی کورٹس کے لئے رول ماڈل ہے اور نظام ٹیکنالوجی کے مقابلے میں ملک کے دیگر ہائی کورٹ سے چیف کورٹ نمایاں مقام رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ججز عدالتی افسران اور عملے کے لیے کمپیوٹر اور جدید ٹیکنالوجی کی آگاہی لازم ہے تاکہ عوام کو سستا، فوری اور معیاری انصاف میسر آ سکے۔اس موقع پر رجسٹرار چیف کورٹ غلام عباس چوپا نے کہا کہ جدید نظام عدل و انصاف میں شفافیت اور مثرات لائے گا۔ اب ججز اور عدالتی عملے کو روزمرہ مقدمات کا فیصلہ اسی دن اپلوڈ کرنا ہوگا، جس سے غلطیوں کی گنجائش کم اور عدالتوں پر غیر ضروری بوجھ میں واضح کمی آئے گی۔ مقدمات سے متعلق تمام ریکارڈ اور دستاویزات موبائل ایپلی کیشن میں میسر ہوں گی اور فیصلوں کی تیاری میں قوانین اور دستاویزات سے بروقت معاونت حاصل کی جا سکے گی مزید کہا کہ چیف کورٹ کے آئی ٹی نظام میں چار شعبوں ڈسٹرکٹ جوڈیشری کیس منجمنٹ سسٹم ،انتظامی و اکانٹس آٹومیشن سسٹم اور جوڈیشل اکیڈمی لرئنگ سسٹم پر مشتمل ڈیجٹلائزیشن سے نظام عدل کی شفافیت اور مستحکم میں معاونت حاصل ہوگی۔افتتاحی تقریب میں جسٹس ملک عنایت الرحمن، جسٹس جوہر علی خان، جسٹس راجہ شکیل احمد، جسٹس جہانزیب خان، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گلگت امیر حمزہ، صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن تنویر اختر، ایڈیشنل رجسٹرار راحت علی چنگیزی، ایڈیشنل سیشن جج محمد زاکر، سینئر سول جج ہدایت علی، سول جج جگلوٹ اجلال حسین، سول جج گلگت ٹو اور چیف کورٹ کے افسران و عملے نے شرکت کی۔
مقدمات بروقت نہ نمٹانے والے ججز کیخلاف کارروائی ہوگی،چیف جسٹس
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
