تنہائی صرف ایک وقتی احساس نہیں بلکہ ایک سنجیدہ نفسیاتی و جسمانی مسئلہ بن سکتی ہے۔نئی تحقیق کے مطابق تنہائی کا تجربہ اگر طویل عرصے تک جاری رہے تو انسان کی ذہنی، جذباتی اور جسمانی صحت پر گہرے اور بعض اوقات خطرناک اثرات ڈالتی ہے۔
ذہنی صحت پر اثرات
1) ڈپریشن: تنہائی ڈپریشن کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ جب انسان خود کو دوسروں سے جُڑا محسوس نہ کرے تو مایوسی، بیزاری اور خود اعتمادی میں کمی پیدا ہوتی ہے۔
2. ذہنی دباؤ : تنہا افراد معمولی باتوں پر بھی زیادہ دباؤ محسوس کرتے ہیں۔ کورٹیسول جیسا تناؤ ہارمون مسلسل بلند رہتا ہے۔
3. یادداشت اور سوچنے کی صلاحیت: تحقیق سے پتا چلا ہے کہ تنہائی دماغ کے ان حصوں کو متاثر کرتی ہے جو یادداشت، سیکھنے اور فیصلہ سازی سے متعلق ہوتے ہیں۔
4. دماغی بیماریوں کا خطرہ: طویل عرصے کی تنہائی، ڈیمینشیا یا دیگر ذہنی صلاحیتوں کے خطرے کو 40-60% تک بڑھا سکتی ہے۔
جسمانی صحت پر اثرات
1. دل کی بیماریوں کا خطرہ: تنہائی دل پر وہی اثر ڈالتی ہے جو تمباکو نوشی یا موٹاپا ڈالتے ہیں۔ تنہائی کے شکار افراد میں بلند فشار خون اور دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی زیادہ دیکھی گئی ہے۔
2. قوتِ مدافعت میں کمی: تنہا افراد کا مدافعتی نظام کمزور پڑ جاتا ہے، جس سے وہ آسانی سے بیمار پڑ سکتے ہیں۔
3. نیند میں خلل: تنہا افراد کو نیند کا معیار خراب ملتا ہے۔ وہ بار بار جاگتے ہیں یا گہری نیند نہیں سوتے۔
4. وزن اور جسمانی سرگرمیوں میں کمی: تنہائی کا شکار لوگ اکثر کم متحرک ہو جاتے ہیں، ورزش چھوڑ دیتے ہیں، اور غیر صحت مند غذا کھاتے ہیں۔
تنہائی کس طرح ذہنی و جسمانی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
