مسلسل بارشوں سے مشکلات بڑھ گئیں، نظام زندگی درہم برہم

گلگتیاسینکھرمنگ(نمائندگان کے پی این)مسلسل بارشوں نے حکومتی کارکردگی کا پول کھول دیا ،مین شاہراہیں جھیل کا منظر پیش کرنے لگی ہیں جبکہ رابطہ سڑکوں اور نکاسی آب کا پانی گھروں میں داخل ہونے لگا سیوریج کا نظام بروقت مکمل نہ ہونے سے نکاسی آب کا نظام عوام کے لئے عذاب بن گیا گھروں میں پانی داخل ہونے لگا کچی گلیاں چلنے کے قابل نہیں ہیں ہر طرف کیچڑ اور گندگی کی وجہ سے پیدل چلنے والے افراد کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلدیاتی ادارے غیر فعال ہونے سے گلگت شہر بارش کی وجہ سے نالہ لئی کا منظر پیش کرنا لگا ہے۔ عوام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گلگت شہر کی بڑھتی آبادی کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی بھی حکومت نے کوئی پالیسی نہیں بنائی ہے جو بھی حکومت آتی ہے اکھاڑ پچھاڑ کے علاہ کچھ نہیں کرتی ہے اور اپنوں کو نوازنے کے اس طریقے نے گلگت شہر کا منظر ہی خراب کیا ہوا ہے سب سے اہم بلدیاتی ادارے ہیں جو اس وقت صرف دفتری امور تک محدود ہیں اور ان کا کوئی کام نہیں ہے بلدیاتی انتخابات نہ ہونا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے بلدیاتی فنڈز عوامی چھوٹے ایشوز پر بروقت خرچ نہیں ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہیکہ بارشوں میں گلگت شہر کے عوام مفلوج ہوکر رہ جاتے ہیں عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نکاسی آب کے نظام کو درست کرنے کے ساتھ سیوریج کے کام میں تیزی لائی جائے تاکہ عوامی مسائل میں کمی آسکے۔یاسین میں گزشتہ چاردنوں سے بغیرکسی وقفے کے مسلسل ہونے والی بارشوں کے باعث یاسین کے مختلف علاقوں میں لینڈسیلائیڈنگ کے باعث رابط سڑکیں متاثر ہوئی ہیں ۔دریا یاسین اور ندی نالوں میں طغیانی سے زمینی کٹاو کا سلسلہ جاری ہے۔یاسین کے بالائی علاقوں کو ملانے والی مین روڑ پر واقع کلویٹ اور کاسویں بھی نالے کے پانی میں سیلابی طغیانی کی وجہ سے متاثرہوئے ہیں جس باعث ٹریفک کی راونگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔یاسین نازبرکے مقام پر برفانی تودہ گرنے سے نازبرکو ملانے والی مین روڑبند ہے ۔محکمہ بی اینڈ آر سڑکوں کی فوری بحالی میں مصرف عمل ہے۔دوسرے جانب مسلسل بارشوں کی وجہ سے علاقہ بھر میںخوبانی،بادام، چیری اور دیگر پھلدار درختوں کے کھلے ہوے پھول بھی جڑنا شروع ہوہیں ہے۔رابط سڑکوں اور دریائی کٹائو کی وجہ سے لوگ کو پریشانی کا سامنا ہے۔ انتظامیہ کے حکام بالا نے عوام کو بارشوں کے دوران احتیاط برتنے کی ہدایت جاری کی ہے اور بنیادی سہولیات کی بحالی کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ضلع کھرمنگ میں حالیہ دنوں ہونے والی مسلسل اور شدید بارشوں نے نظام زندگی کو بری طرح متاثر کر دیا ہے نالہ جات میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کئی سڑکیں بند بجلی منقطع اور ٹیلی کمیونیکیشن کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو چکا ہے سکردو کھرمنگ مرکزی شاہراہ سرمیک کے مقام پر مٹی کاتودہ گرنے سے بند ہو گئی تھی جسے دو دن کی مسلسل کوششوں کے بعد جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہیاسی طرح ضلع کے معروف سیاحتی مقام منٹھوکہ واٹر فال کی طرف جانے والی سڑک بھی عارضی طور پر کھول دی گئی ہے تاکہ مقامی افراد اور سیاح محدود پیمانے پر آمد و رفت جاری رکھ سکیںتاہم کئی داخلی راستے اور دیہاتی سڑکیں بشمول کتی شو، طورغون اور بریسل کی سڑکیں تاحال بند ہیں جس کے باعث مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔محکمہ تعمیرات و مواصلات کے ایکسئین اشرف حسین کے مطابق کئی اہم سڑکیں بحال کر دی گئی ہیں جبکہ باقی سڑکوں کی بحالی کا کام بھی تیزی سے جاری ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام راستے جلد کھول دی جائیں کی انجینئر اشرف خود آفیسران کے ساتھ بحالی کے کاموں کی نگرانی کررہے ہیں ادھر مقامی افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی، موبائل نیٹ ورک اور دیگر بنیادی سہولیات کی فوری بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں تاکہ کٹے ہوئے علاقوں میں رہنے والے عوام کو مزید پریشانی نہ ہوضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور بحالی کے کام میں تعاون کریں تاکہ جلد از جلد معمولات زندگی بحال ہو سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں