حدود تنازعہ،داریل اور غذر سنگل کے عوام آمنے سامنے

غذر(بیورو رپورٹ)سنگل نالے میں حدود کی خلاف ورزی اور داریل کے چند افراد کی جانب سے اسلحہ کے زور پر سوشل میڈیا میں دی جانے والی دھمکیوں کے بعد سنگل گاں کے عوام بپھر گئے سنگل ٹھنگداس سے گوہر آباد تک بڑی تعداد میں نوجوان سنگل نالہ روانہ ہوگئے جس کے بعد ایک بڑی خونریزی کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے حکومتی و انتظامی سطح پر کوئی پیش رفت نہ ہونے کے باعث سنگل کے عوام نے آخری راستہ اپنانے کا فیصلہ کرلیا تاہم گلاپور یوتھ کے صدر عارف اللہ ایڈوکیٹ اور ٹیم کی بروقت مداخلت سے سنگل کے سینکڑوں نوجوان نالے کے راستے سے واپس آگئے اور حکومت کو آخری موقع دیا گیا ہے کہ وہ صورت حال کو دیکھ کر سنگل نالے میں ان کی قدیمی اور دستوری حدود پر قابض داریل کے شرپسند عناصر کو واپس پیچھے دھکیل دیا جائے اس حوالے سے صدر گلاپور یوتھ عارف اللہ ایڈوکیٹ نے کے پی این کو بتایا کہ ہماری اپیل پر سنگل کے نوجوان نالے کے راستے سے واپس آگئے ہیں ہم نے یقین دلایا کہ ہمارے بزرگ اور تمام سٹیک ہولڈرز اس ایشو پر سامنا آکر اپنا کردار ادا کریں گے اور اس پیچیدہ مسلے کا حل تلاش کریں گے ان کا کہنا تھا کہ ہم لاشوں کی سیاست نہیں کرتے بلکہ امن اور رواداری کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں غذر ہمارا گھر ہے اور اس ضلع میں جہاں کہیں بھی مسلہ ہو ہم ساتھ کھڑے ہیں سنگل نالے میں حدود کی خلاف ورزیوں پر ہم مداخلت کریں گے اور اس مسلے کا پرامن حل تلاش کریں گے خدا نخواستہ حکومت کی غیر ذمہ داریوں کے باعث اگر کل کوئی تصادم ہوتا ہے اور کسی کی جان چلی جاتی ہے تو ہم سب ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں