استور(بشارت خان)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے استور شونٹر
روڈ کے سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے
کہ آج ایک بڑی منزل عبور کی ہے، کابینہ کے ممبران اور اسمبلی ممبران نے
ہمارا بھر پورساتھ دیا ہے اور رہنمائی کی ہے۔ ہمارا عوام سے وعدہ ہے کہ آپ
کا سر جھکنے نہیں دیں گے، ہم اقتدار کو آنے جانے والی چیز سمجھتے ہیں جبکہ
پی ڈی ایم والے اقتدار کو اپنا سب کچھ سمجھتے ہیں۔ آج ایک منزل عبور کیا
ہے۔ یہ منصوبہ خطے کا تقدیر بدلے گا۔ مخالفین ہمارے منصوبے روکنے کےلئے
سازشیں کر رہے ہیں۔ شونٹر واقع افسوس ناک ہے ، حکومت نے شونٹر حادثے کے
زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کےلئے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ یہ منصوبہ 19
ارب روپے کا ہے، ہم گلگت بلتستان کے رہنے والے ہیں بے وفا نہیں ہیں، ہم نے
علاقے کی ترقی اور پہچان کےلئے وسائل فراہم کئے ہیں، ہم اپنے قائد عمران
خان کے ساتھ ہیں ، بدقسمتی سے پاکستان میں ایسے لیڈر کےساتھ ظلم ہوا جس نے
قوم کو اکٹھا کیا ۔ عمران خان جیسان لیڈر ہمیں پہلے نہیں ملا۔ ملک میں
ترقیاتی بجٹ سفارش کےلئے استعمال ہوا ہمیں کسی نے توجہ نہیں دی ، عمران خان
نے ترقی کےلئے وسائل دیئے اس ملک کےلئے عمران خان سے کوئی بہتر نہیں، نگر،
غذر،داریل تانگیر میں روڈ انفراسٹرکچر کے میگا منصوبے ڈویلپمنٹ پیکیج کے
ذریعے ممکن ہوئے۔ استور شونٹر روڈ کی تعمیر سے ملک کا دفاع مضبوط ہوگا، اس
منصوبے سے معاشی انقلاب آئے گا اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ ہم نے گڈ گورننس
اور سروس ڈیلیوری کےلئے وسائل فراہم کئے ہیں۔ کالا پانی روڈ منصوبے پر جلد
کام شروع ہوگا، جب تک ہم اپنی سوچ نہ بدلیں گے معاشرہ کبھی ترقی نہیں
کرسکتا، میں ترقی کےلئے کام کررہا ہوں۔ میں نے اپنے ضمیر کے مطابق کام کیا
ہے، کسی کے دباﺅ میں آکر کوئی کا م نہیں کیاہے، آنے والے 3سے 5 سالوں میں
خطے کو بدلیں گے۔ گلگت بلتستان کو معاشی خودمختار بنائیں گے اور پرائیویٹ
سیکٹر کو فروغ دیںگے، گلگت بلتستان کو امیر ترین صوبہ بنائیں گے، زمنیوں کے
مالکانہ حقوق عوام کو دیں گے، صوبے سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں گے۔ وزیر
اعلیٰ گلگت بلتستا ن خالد خورشید نے استور گدائی میں عوامی اجتماع سے خطاب
کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کےلئے اقدامات
کررہے ہیں، عوام حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔ گندم کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر
حل کرنے کےلئے ایسا فیصلہ کرنا ہوگا جس سے گندم کی ترسیل متاثر نہ ہو۔
سبسڈی کا پہلا حق غریبوں کا ہے۔ سرکاری ملازمین اور افسران کا گندم سبسڈی
پر حق نہیں ہے۔ عوام بجلی کے بل ادا کری تاکہ بجلی کے منصوبے پورے ہوں اور
بجلی بحران کا خاتمہ ہو جب تک مشکل فیصلے نہیں کریںگے گندم اور بجلی کا
بحران رہے گا۔ امیروں سے ٹیکس لے کر غریبوں پرخرچ کریں گے۔ جب تک ایمانداری
سے محنت نہ کریں مسائل حل نہیں ہوں گے۔ گدئے کے عوام کے مسائل حل کریں گے ۔
عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کریں گے۔ شغرتھنگ روڈ کا منصوبہ بھی ہم
ہی مکمل کریں گے۔