حفیظ الرحمن سابق صدر، پارٹی میں کسی کو شامل کرنے کا اختیار نہیں، انجینئر انور


گلگت (پ ر) پاکستان مسلم لیگ ن گلگت بلتستان کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت وزیر زراعت انجینئر محمد انور مرکزی سیکرٹریٹ جوٹیال گلگت میں منعقد ہوا، اجلاس میں سابق ڈپٹی سپیکر جی بی اسمبلی ، فوکل پرسن مسلم لیگ ن جی بی جعفراللہ خان ، سابق اپوزیشن لیڈر کیپٹن(ر) محمد شفیع خان ، سابق صدر مسلم لیگ ن استور و سابق ٹکٹ ہولڈر بشیر احمد خان ، سابق نائب صدر یوتھ ونگ گلگت بلتستان شیر دل میر ، سابق صدر ایم ایس ایف عتیق الرحمن، نمبردار شاہد حسین ، نمبردار نصرت عالم لون ، سیکرٹری جنرل داریل محمد شعیب، سیکرٹری جنرل ایم ایس ایف ن غذر کاشف خان شاہ نواز و دیگر نے شرکت کی، اجلاس میں پارٹی امور، تنظیمی امور اور مسلم لیگ ن گلگت بلتستان جی بی میں مخالف گروپ کی طرف سے لوگوں اور غیر نظریاتی لوگوں کو پارٹی میں شامل کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں کہا گیا کہ حفیظ الرحمن پر مسلم لیگ (ن )جی بی کے اکثریتی عہدیداران، ٹکٹ ہولڈرز اور ورکروں نے عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، اب موصوف پارٹی کا سابق صدر ہیں ان کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی لوٹے، غیرنظریاتی اور مسلم لیگ (ن) کو گالیاں دینے والوں کو پارٹی میں شامل کر کے خوشی کے شادیانے بجائیں یہ مسلم لیگ (ن) کو کمزور کرنے کے متراف ہے، آج کا شمولیتی پروگرام بغض شفیع خان ہے حالانکہ 2021 میں سابق صدر حافظ الرحمن نے حلقہ نمبر 3گلگت کے مسلم لیگی ورکروں کی فرمائش پر کیپٹن(ر) شفیع خان کو پارٹی میں شامل کیا تھا، شفیع خان حلقہ نمبر 3گلگت سے مسلم لیگ ن کا ایک مضبوط امیدوار اور نظریاتی ساتھی ہیں جو 21اکتوبر کو قائد نواز شریف کی پاکستان آمد پر سینکڑوں ورکروں کو لے کر مینار پاکستان استقبال کیلئے پہنچے جبکہ آج پارٹی میں شامل ہونے والا لوٹا قائد محترم کو برا بھلا کہتے ہوئے گندی زبان استعمال کر رہا تھا ایسے موقع پرست، مفاد پرستوں کو بغیر پارٹی مشاورت کے ن لیگ میں شامل کرنا پارٹی کی پیٹھ پر چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے سابق صدر حفیظ الرحمن کو واضح پیغام دیا تھا کہ وہ کسی بھی قسم کا غیرآئینی اقدام سے پرہیز کریں جس سے مسلم لیگ ن علاقے میں کمزور ہو اور 16ستمبر کو مریم نواز شریف نے اسلام آباد کے مرکزی اجلاس میں سب کو واضح کر کے کہا تھا کہ قائد محترم نواز شریف کی پاکستان آمد کے بعد مسلم لیگ ن اور تمام ضلعی تنظیموں کو ری آرگنائز کرینگے ہم سب اس انتظار میں بیٹھے ہیں لیکن دوسری طرف خود ساختہ صدر بغیر مشاورت اور غیرآئینی طریقے سے لوٹے اور غیرنظریاتی لوگوں کو پارٹی میں شامل کر کے پارٹی کی مقبولیت اور ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیںاس کی ہم پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ایسے غیر مقبول اور غیرآئینی فیصلوں کو مسلم لیگ ن جی بی کے تمام سینئر عہدیداران اور ورکرز تسلیم نہیں کرتے اور مرکزی قائدین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سابق صدر کے ایسے تمام اقدامات کو کالعدم قرار دے کر پارٹی کی ساکھ کو بچایا جائے۔