ٹمبر مافیا کے خلاف شکنجہ سخت،لکڑی برآمد، گاڑیاں ضبط


گلگت(سٹاف رپورٹر) ایڈوائزر فاریسٹ، وائلڈ لائف ایند انوائرنمنٹ گلگت بلتستان حاجی شاہ بیگ، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزااور سیکرٹری جنگلات، جنگلی حیات و ماحولیات گلگت بلتستان ظفر وقار تاج کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں گلگت بلتستان کے اندر جنگلات کی پائیدار نشوونما، نگہداشت اور غیر قانونی کٹاﺅ سے روک تھام ، جنگلی حیات کی غیر قانونی شکار پر موثر کنٹرول اور گلگت بلتستان میں موجود ادویاتی نباتات کی غیر قانونی سمگلنگ کو روکنے کیلئے انتہائی سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں اور ٹمبر مافیا سمیت محکمہ کے اندر موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کیلئے بھی خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں اس سلسلے میں چیف کنزرویٹر فاریسٹ، وائلڈلائف گلگت بلتستان نے ایک انتہائی غیر جانبدار کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو حالیہ دنوں میں دیامر اور گلگت سرکل سے سمگل ہوکر ڈمبوداس فارسٹ چیک پوسٹ پر روکے جانیوالی غیر قانونی لکڑی کی جانچ پڑتا ل کریگی بلکہ ان غیرقانونی کاموں میں ملوث عناصر کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کریگی اور ان کے اصل جڑ تک پہنچنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ ان کا مکمل قلع قمع کیا جاسکے ۔اسی سلسلے میں دیامر سے لے کر بلتستان تک تمام فاریسٹ چیک پوسٹوں کو منظم اور سٹاف کو مستعد کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے حالیہ دنوں میں سینکڑوں فٹ غیر قانونی لکڑی ان چیک پوسٹوں پر دوران چیکنگ برآمد کرکے غیر قانونی سمگلنگ کو ناکام بناتے ہوئے نہ صرف لکڑی ضبط کی گئی بلکہ ان کارروائیوں کے دوران استعمال ہونے والی گاڑیوں کو بھی ضبط کیا گیا ہے اور کئی افراد کو جیل کی سزاﺅں کے ساتھ ساتھ لاکھوں روپوں کے جرمانے بھی عائد کئے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ خفیہ ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے مختلف خفیہ ٹھکانوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں جہاں پر غیر قانونی لکڑی چھپا کر رکھنے کی اطلاع موصول ہورہی تھیں اور اس میں خاطرخواہ کامیابی حاصل ہوئی ہے، حالیہ دنوں میں چلاس اور روندو میں کافی تعداد میں غیرقانونی لکڑی برآمد کرکے بحق سرکار ضبط کی جاچکی ہے۔چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کی سخت ہدایات ہیں کہ جہاں ٹمبر مافیا کے خلاف زیرو ٹالرینس دکھانی ہے وہاں پر محکمہ کے اندر بھی غفلت کا مظاہر کرنے والے سٹاف کو قانون کے کٹہرے میں لاتے ہوئے انکے خلاف مثالی کارروائی کرنی ہے جبکہ مستعد اور بہترین پرفارمنس دکھانے والے سٹاف کو نقدانعامات اور تعریفی اسناد سے نوازا جائیگا۔تمام چیک پوسٹوں پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے جارہے ہیں جس سے ان چیک پوسٹوں سے گزرنے والی گاڑیوں کی موثر مانیٹرنگ میں مدد ملے گی اس کے علاوہ آفیسران بالا اور فیلڈ سٹاف کے درمیان فوری اور آسان رابطے کیلئے واکی ٹاکی بھی جاری کئے جائینگے تاکہ نہ صرف کمیونیکیشن اور فوری اطلاعات ایک دوسرے تک پہنچانے میں سہولت ہوگی بلکہ جنگلات اور جنگلی حیات کی حفاظت اور کسی ایمرجنسی کی صورت میں بروقت کارروائی کرنے کیلئے مددگار ثابت ہوگی اور اس سہولت سے دوسرے اداروں مثلاً ریسکیو، فائر بریگیڈ ، پولیس وغیرہ کو بروقت ناگہانی آفات یا حادثات کی اطلاع پہنچانے میں بھی مددگار ثابت ہوسکے گی ۔ کے کے ایچ کے اوپر موجود تمام چیک پوسٹوں کو ایف سی کے حوالے کیا گیا ہے تاکہ ان پر چیکنگ کا نظام مزید سخت ہو۔ جبکہ صوبائی حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کے کے ایچ کے اوپر تمام متعلقہ اداروں مثلاً پولیس، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ، محکمہ جنگلات، جنگلی حیات وغیرہ کا جوائنٹ چیک پوسٹ ہوگی تاکہ سیاحوں کو بھی اور دیگر مسافروں کو بار بار چیک مختلف چیک پوسٹوں پر رکنا نہ پڑے۔سئی میں موجود ضبط شدہ غیر قانونی لکڑی کی پیمائش کیلئے ضلعی انتظامیہ، پولیس اور محکمہ جنگلات کے آفیسران و سٹاف پر مشتمل چار ٹیمیں تشکیل دی گئی تھی جنہوں نے اسیسمنٹ کا کام مکمل کیا ہے اور اسی طرح دیامر میں موجود غیر قانونی لکڑی جو کہ مختلف جگہوں میں بکھرے ہوئے ہیں انہیں بھی ایک جگہ جمع کرنے کیلئے سنٹرل ٹمبر ڈپوز کی تعمیر کا کام شروع ہوچکا ہے ۔ اس طرح ہر ضلع میں مخصوص ٹمبر ڈپوز بنائے جائینگے جہاں پر ایسے تمام غیر قانونی لکڑی جمع کرکے صوبائی حکومت کی اجازت اور منظوری سے ان کی تلفی یا تصرف کیلئے جو بھی فیصلہ یا پالیسی ہوگی اس پر عملدرآمد کیا جائے گا ۔مزید برآں ٹین بلین ٹری سونامی پروجیکٹ کے تحت لگائے گئے پودوں کی موثر نگرانی اور آڈٹ کیلئے بھی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو پچھلے دو تین سالوں کے دوران لگائے گئے پودوں کا جی آئی ایس بیسڈ فزیکل آڈٹ کروائینگے کیونکہ مختلف جگہوں خصوصاً گلگت فارسٹ سرکل اور ڈیامر-استور فارسٹ سرکل سے اس پروجیکٹ پر عملدرآمد کے حوالے سے کچھ شکایات موصول ہورہی تھیں جن کی انکوائری اور چھان بین کی جارہی ہے۔